مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی کنیسٹ نے سمچا روتھمین کے تجویز کردہ ایک بل کی ابتدائی منظوری دی ہے جس میں صیہونی سرکاری دستاویزات میں “مغربی کنارے” کے نام کو “یہودا اور سامریہ” سے تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔”
اسرائیل نے جون 1967 میں چھ روزہ جنگ کے دوران مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس سے پہلے، یہ فلسطینی علاقہ 1948 سے اردن کے کنٹرول میں تھا۔
روتھمین نے غاصب رژیم کے قانونی فریم ورک میں موجود ناموں کو “تاریخی تحریف” قرار دیتے ہوئے نہایت بے شرمی سے نئے نام تجویز کئے ہیں۔
انہوں نے دعوی کیا کہ “مغربی کنارے” کا جملہ ایک غلط بیانئے کی خدمت کرتا ہے اور ہمارے تاریخی حقوق کو مٹاتا ہے!
بل کی ابتدائی منظوری کے بعد مزید غور و خوض کے لئے کنیسٹ کی آئینی کمیٹی کے پاس بھیجا جائے گا، جس کی صدارت روتھمین کر رہے ہیں۔”
واضح رہے کہ قابض رژیم امریکہ اور یورپ کی شہ پر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ فلسطینی علاقوں کے نام تبدیل کرکے فلسطینی سرزمین کی مسلم شناخت مٹانے کے درپے ہے، لیکن اسے ہمیشہ کی طرح شکست اور رسوائی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔”