22 بھمن کو شہداء کی قربانیوں کے صلے میں سفاک، مستبد اور غلامانہ نظام سے رہائی ملی، حجت الاسلام احمدی

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، انقلاب اسلامی کی 46 ویں سالگرہ کی مناسبت سے حجت الاسلام احمدی نے کہا ہے کہ انقلاب اسلامی سے پہلے آمرانہ حکومت  اور جابرانہ قوانین نے قوم کی روح، جان اور زندگی پر اپنا منحوس سایہ ڈال رکھا تھا۔ یہ وہ دور تھا جب آزادی اور انسانیت کے لیے آواز بلند کرنا جرم تھا، اور ظالم حکمرانوں کے کارندے ہر صدائے حق کو خاموش کرنے کے لیے گلے کاٹ دیتے تھے۔

یہ وہ وقت تھا جب فاسق حکومت نے شہوت، گناہ اور بدکاری کو عام کردیا تھا تاکہ نوجوانوں کو عزت، حب الوطنی اور ظلم کے خلاف جدوجہد سے دور رکھا جائے۔ لیکن انہی ظلم و ستم کے سائے میں کچھ غیرتمند اور حریت پسند نوجوان، جو اپنی سرزمین کی آزادی کے خواب دیکھ رہے تھے، میدان میں اترے۔انہوں نے اپنی جانوں کو ہتھیلی پر رکھا اور دشمن کے ٹینکوں، سنگینوں، پروپیگنڈوں اور سازشوں کے سامنے سینہ سپر ہو گئے۔ انہوں نے غلامی، آمریت اور استبداد کے خاتمے، قوم کی عزت و وقار کی بحالی، اور اسلام کی سربلندی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہی شہداء تھے جنہوں نے بدترین اور بدعنوان ترین حکمران کے خلاف بغاوت کا علم بلند کیا۔ ان جوانوں نے اس وقت قربانیاں دیں جب مغربی اسلحے سے لیس آمرانہ حکومت، روزانہ درجنوں بے گناہوں کو خاک و خون میں نہلا رہی تھی یا انہیں قید و بند کی صعوبتوں میں ڈال رہی تھی۔
اس دور میں شہداء کے جنازے تک اٹھانے کی اجازت نہ تھی، اور ان کے غمزدہ خاندانوں کو تعزیتی اجتماعات تک منعقد کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

ان شہداء کے مقدس خون کی بدولت 22 بہمن کا دن آیا، جب مظلوموں کی نصرت کا سورج طلوع ہوا۔ ایک مرد خدا اور ایک الہی رہنما کی قیادت میں قوم نے استبداد اور استعمار کے شکنجے کو توڑ دیا۔ یہ وہ دن تھا جب ہمارے شہداء کی قربانیاں رنگ لائیں؛ ہمارے زخمی دلوں کو سکون ملا اور غمزدہ والدین کی اشکبار آنکھوں کو قرار بخشا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *