امریکہ کے بعد اب برطانیہ میں بھی غیر مقیم افراد کے خلاف کاروائی

امریکہ کے بعد اب برطانیہ میں بھی غیر مقیم افراد کے خلاف کاروائی

نئی دہلی: امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت پالیسی کے بعد ہندوستان سمیت کئی ممالک کے غیر قانونی مہاجرین کو امریکہ سے ملک بدر کیا جا چکا ہے۔ تاہم امریکہ دنیا کا واحد ملک نہیں ہے جہاں غیر قانونی مہاجرین کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہوں۔ برطانیہ میں بھی اس حوالے سے مسلسل چھاپہ ماری کی جارہی ہے، اور ملک میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے افراد کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔

 

رپورٹس کے مطابق ان غیر قانونی افراد میں کئی ہندوستانی بھی شامل ہیں حالانکہ ہندوستانی شہریوں کی تعداد کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ نے 2025 کے جنوری میں 600 سے زیادہ غیر قانونی مہاجرین کو گرفتار کیا تھا، اور اس کے لیے تقریباً 800 مقامات پر چھاپہ ماری کی گئی تھی۔

 

برطانیہ کے محکمہ داخلہ (Home Office) نے غیر قانونی مہاجرین کے بارے میں تازہ ترین ڈیٹا جاری کیا ہے جس کے مطابق جولائی سے لے کر اب تک 3930 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس ڈیٹا کے مطابق چھاپے اور گرفتاریاں برطانیہ میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو پکڑنے اور ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیوں کا حصہ ہیں۔

 

مختلف ممالک میں غیر قانونی مہاجرین کے خلاف سختی سے کاروائی کی جارہی ہے اور ان ممالک کے حکام غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاری اور ملک سے نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اس صورت حال کا اثر دنیا بھر کے غیر قانونی طور پر مقیم افراد پر پڑ رہا ہے خاص طور پر ان افراد پر جو قانونی دستاویزات کے بغیر مختلف ممالک میں مقیم ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *