اکھلیش یادو نے کہا کہ مہاکمبھ کا انعقاد پہلی بار نہیں ہوا ہے، اس سے قبل بھی مختلف حکومتوں نے اس کا اہتمام کیا ہے۔ انہوں نے مہلوکین کے لیے پارلیمنٹ میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، “حادثے کے دن شاہی اسنان وقت پر نہیں ہو سکا۔ شاہی اسنان کا ایک خاص مہورت ہوتا ہے جو سناتن روایت کا حصہ ہے لیکن وہ روایت اس دن ٹوٹ گئی۔”
انہوں نے مزید کہا، “حکومت نے مہاکمبھ کے لیے بڑے پیمانے پر تشہیر کی۔ کہا گیا کہ یہ کمبھ 144 سال بعد آیا ہے اور سو کروڑ لوگوں کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں لیکن اگر میرے دعوے غلط ہیں تو میں پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہوں۔” اکھلیش نے الزام لگایا کہ ’’خواتین کے کپڑے اور لوگوں کی چپلیں جے سی بی کے ذریعے اٹھا کر ٹرالیوں میں پھینکی گئیں۔ حکومت کو بتانا چاہیے کہ لاشیں کہاں لے جائی گئیں۔‘‘