وزیر خارجہ روبیو نے کہا ہے کہ ایجنسی کی تنظیم نو ہوگی اور اسے امریکیوں کے مفاد میں کام کرنے والا ادارہ بنایا جائے گا۔ یو ایس اے آئی ڈی کا قیام 1961 میں دنیا بھر میں انسانی خدمات کے لیے ہوا تھا۔
ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد سے ہی امریکہ کی یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (USAID) کافی سرخیوں میں ہے۔ ٹرمپ نے اپنے پہلے خطاب میں ہی کہہ دیا تھا کہ وہ ‘امریکہ فرسٹ’ کی پالیسی پر عمل کریں گے۔ وہ دوسرے ملکوں کی اقتصادی مدد کرنے کے سخت خلاف ہیں۔ یہاں تک کہ ایلون مسک نے بھی یہ کہہ دیا تھا کہ یہ ایک مجرمانہ تنظیم ہے اور اسے بند کر دینا چاہیے۔ حالانکہ ٹرمپ انتظامیہ نے اب اسے بند کرنے کی جگہ اس میں بڑی تبدیلی کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ سب سے پہلے اس کی ذمہ داری وزیر خارجہ مارکو روبیو کو دی گئی ہے۔
امریکی حکومت کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ طویل عرصے سے امریکہ کی یو ایس اے آئی ڈی ایجنسی اپنے اصل مشن سے بھٹک گئی ہے۔ ایجنسی جو بھی فنڈنگ کر رہی ہے وہ امریکہ کے لیے بے کار ہیں۔ ایسے میں ایجنسی کو راستے پر لانے کے لیے صدر ٹرمپ نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ایجنسی کا عبوری منتظم (ایڈمنسٹریٹر) تقرر کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کانگریس کو بھی اطلاع دے دی ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ کا جائزہ لیا جائے گا اور ایجنسی کی تنظیم نو کی جائے گی۔ اس سے یہ یقینی بنایا جا سکے گا کہ ایجنسی امریکیوں کے مفاد میں کام کرے اور لوگوں کا ٹیکس بے کار نہ جائے۔
واضح ہو کہ ایجنسی کی فنڈنگ پہلے ہی روک دی گئی تھی اور بہت سارے ملازمین کو چھٹی پر بھیج دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ کے قریبی ایلون مسک نے کہا کہ ہر سال ایجنسی انسانی امداد کے نام پر اربوں ڈالر دوسرے ملکوں کو دیتی ہے۔ ایسے میں ٹرمپ چاہتے ہیں کہ اسے بند کر دیا جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایلون مسک کے محکمہ ڈی او آئی کو ایجنسی کی پہنچ دینے سے انکار کرنے کے بعد مسک اس ایجنسی پر بھڑک گئے اور انہوں نے اسے مجرمانہ تنظیم بھی قرار دے دیا۔ ڈونالڈ ٹرمپ یوکرین کی مدد کرنے پر بھی بائیڈن انتظامیہ کی تنقید کرتے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ یو ایس اے آئی ڈی کا قیام سال 1961 میں عمل میں آیا تھا۔ سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی نے یہ انسانی امداد کی شاخ شروع کی تھی۔ اس کا مقصد دنیا بھر میں قدرتی آفات، بیماریوں اور غریبی کو کم کرنے کے لیے مہم چلانی تھی۔ امریکہ ان انسانی کاموں کے لیے فنڈنگ جاری کرتا تھا۔ اس تنظیم کا کام ہے جمہوری قدروں کو مضبوط کرنے کے لیے اقتصادی تعاون فراہم کرنا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔