نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج راجیہ سبھا میں اراکین پارلیمنٹ سے اپنے اپنے علاقوں میں وزیر اعظم انٹرنشپ اسکیم کو فروغ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس اسکیم کا دوسرا پائلٹ پروگرام جنوری 2025 میں شروع ہوا ہے۔
وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ یہ روزگار فراہم کرنے کی اسکیم نہیں ہے بلکہ اس اسکیم کا مقصد غیر ہنر مند نوجوانوں کو روزگار کے قابل بنانا ہے، جس کے لیے کمپنیاں آگے آئی ہیں۔
اس میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے ساتھ ساتھ کسی خاص شعبے میں کام کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوتی ہیں جس سے ان کے لیے روزگار کے حصول میں آسانی ہوگی۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ جولائی 2024 میں پیش کیے گئے بجٹ میں نوجوانوں کے لیے پانچ پروگراموں کا اعلان کیا گیا تھا، جن میں یہ ایک اسکیم بھی ہے۔ اس کے تحت انٹرن شپ کرنے والوں کو ماہانہ 5000 روپے دیئے جاتے ہیں جس میں سے 4500 روپے مرکزی حکومت اور 500 روپے متعلقہ کمپنی دیتی ہے۔
اس کے علاوہ ہر نوجوان کو 6000 روپے کی یکمشت رقم بھی دی جاتی ہے۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ضابطے کے مطابق درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات کو ریزرویشن دیا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ خواتین کو ان کے آبائی ضلع یا آبائی ریاست میں انٹرن شپ فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
کمپنیاں اپنی طرف سے زیادہ رقم بھی دے سکتی ہیں اور کچھ کمپنیوں نے رہائش اور کھانے کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔