پولیس کے مطابق فلم پروڈیوسر پہلے سے ہی مالی مسائل سے دوچار تھے۔ اس کے علاوہ ڈرگس کے ایک معاملہ میں جیل جانے کے بعد سے ان کی ذہنی حالت بھی ٹھیک نہیں تھی اور وہ ڈپریشن میں تھے۔
ساؤتھ کے معروف پروڈیوسر کے پی چودھری نے گوا میں خودکشی کر لی ہے۔ وہ کافی عرصے سے مالی مشکلات کا سامنا کر رہے تھے اور ڈپریشن کا شکار تھے۔ پولیس کے مطابق فلم پروڈیوسر پہلے سے ہی مالی مسائل سے دوچار تھے۔ اس کے علاوہ ڈرگس کے ایک معاملہ میں جیل جانے کے بعد سے ان کی ذہنی حالت بھی ٹھیک نہیں تھی اور وہ ڈپریشن میں تھے۔ ان کی لاش گوا کے سیولیم میں ایک کرایہ کے مکان میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی۔ ان کی عمر 44 سال تھی۔
واضح ہو کہ 2023 میں انہیں حیدرآباد کی اسپیشل آپریشن کی ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ ان کے خلاف ڈرگس سے منسلک ایک معاملہ درج کیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ وہ ٹالی ووڈ اور کالی ووڈ میں ڈرگس کا بزنس کرتے تھے۔ وہ بہت زیادہ قرض میں ڈوب گئے تھے اور ان کے اوپر قرض چکانے کا بھی کافی دباؤ تھا۔ کورونا کے دور میں جب فلم انڈسٹری مکمل طور سے ٹھپ پڑ گئی تھی تو کے پی چودھری ڈرگس کے کاروبار میں لگ گئے تھے۔ کے پی چودھری نے گوا میں ’او ایچ ایم‘ کے نام سے ایک پَب بھی کھولا تھا۔ یہ ایک ایسا پَب تھا جہاں وہ گاہکوں سے ڈرگس کی ڈیل کرتے تھے اور ساتھ ہی معروف شخصیات کو ڈرگس بھی فراہم کرتے تھے۔
قابل ذکر ہے کے پی چودھری ٹالی ووڈ کے ایک معروف پروڈیوسر تھے۔ انہوں نے ساؤتھ فلم انڈسٹری کے میگا اسٹار رجنی کانت کی مشہور فلم ’کبالی‘ بھی بنائی تھی۔ اگر کبالی فلم کی بات کی جائے تو اس فلم کو شائقین نے کافی پسند کیا تھا۔ اس میں ساؤتھ کے سپر اسٹار رجنی کانت مرکزی کردار میں تھے۔ رپورٹ کے مطابق فلم کا بجٹ تقریباً 100 کروڑ روپے تھا، اور سیکنلک کی رپورٹ کے مطابق فلم نے 300 کروڑ سے زیادہ کی کمائی کی تھی۔ واضح ہو کہ 2016 میں آئی فلم کبالی میں رجنی کانت کے علاوہ اداکارہ رادھیکا آپٹے بھی اہم رول میں نظر آئی تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔