فڑنویس اور شندے کے درمیان اختلافات کی وجہ سے مہاراشٹر کی ترقی متاثر، سنجے راوت نے ’سامنا‘ میں کیا دعویٰ

سنجے راؤت نے کہا کہ ’’شندے کی قیادت اب محفوظ نہیں ہے۔ بی جے پی ان کے (شندے) کے خلاف کام کر رہی ہے۔ شندے کے برخلاف نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار زیادہ مضبوط پوزیشن میں ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ایکناتھ شندے اور دیویندر فڑنویس</p></div><div class="paragraphs"><p>ایکناتھ شندے اور دیویندر فڑنویس</p></div>

ایکناتھ شندے اور دیویندر فڑنویس

user

راجیہ سبھا رکن سنجے راؤت نے شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان ’سامنا‘ میں اپنے کالم ’روک ٹھوک‘ میں دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے درمیان اختلافات کی وجہ سے ریاست کی ترقی متاثر ہو رہی ہے۔ اور اس اختلاف کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ساتھ ہی راؤت نے دعویٰ کیا کہ شندے ابھی تک اس حقیقت کو قبول نہیں کر پائے ہیں کہ نومبر 2024 کے اسمبلی انتخاب کے بعد انہیں وزیر اعلیٰ کی کرسی دوبارہ نہیں دی گئی اور وہ اس عہدہ کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کافی کوشش کر رہے ہیں اور فڑنویس اس سے اچھی طرح واقف ہیں۔

سنجے راؤت نے الزام عائید کیا کہ ’’وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور بی جے پی کے حمایت یافتہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے درمیان اب کوئی گفتگو نہیں ہوتی ہے اور عوام کے لیے یہ تفریح کا موضوع بن گیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی راؤت نے دعویٰ کیا کے اس اختلاف سے مہاراشٹر حکومت کا کام کاج متاثر ہوا ہے۔ اکثریت ہونے کے باوجود بھی انتظامیہ مفلوج بنی ہوئی ہے۔ جو لوگ خیانت کر کے آگے بڑھتے ہیں وہ اکثر ایسے ہی گِر جاتے ہیں۔ شندے پر حملے شروع ہو گئے ہیں اور مہاراشٹر غیریقینی اور افراتفری کی کیفیت میں پڑ گیا ہے۔

سنجے راؤت کے مطابق حکومت میں شندے کا کردار کافی کم ہو گیا ہے اور وہ اکثر کابینہ کی اہم میٹنگوں سے غیر حاضر رہتے ہیں یا جب آتے بھی ہیں تو کافی تاخیر سے آتے ہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ 30 جنوری کو وہ ’ورلڈ ٹریڈ سنٹر‘ میں ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی کی میٹنگ میں ڈھائی گھنٹے تاخیر سے پہنچے۔ ساتھ ہی انہوں نے الزام لگایا کہ شندے کو لگتا ہے کہ بی جے پی قیادت نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔

شیوسینا کے ایک سینئر رکن اسمبلی کے حوالے سے سنجے راؤت نے دعویٰ کیا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شندے کو یقین دلایا تھا کہ 2024 کا اسمبلی انتخاب ان کی قیادت میں لڑا جائے گا اور وہ وزیر اعلیٰ کی کرسی پر براجمان رہیں گے۔ وہیں راؤت نے رکن اسمبلی کے حوالے سے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایسا مانا جاتا ہے کہ وعدے سے حوصلہ پا کر شندے نے انتخابی مہم میں کافی پیسہ خرچ کیا تھا۔ لیکن جب وقت آیا تو شاہ نے مبینہ طور پر اپنا وعدہ پورا نہیں کیا جس سے شندے کو محسوس ہوا کہ انہیں دھوکہ دیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سنجے راؤت نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ’’شندے کی قیادت اب محفوظ نہیں ہے۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ان کے (شندے) کے خلاف کام کر رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شندے کے برخلاف نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار زیادہ مضبوط پوزیشن میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *