حیدرآباد 2/ فروری (اردو لیکس)رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے کہاکہ 2019 میں8,754 کروڑ روپئے کے برخلاف اب صرف 574 کروڑ روپئے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ مردم شماری میں تاخیر ہندوستان کی ترقی میں تاخیر کے مماثل ہے۔ ترقی کا روڈ میاپ محض مثالی بیانات پر نہیں بنایا جا سکتا
بلکہ اس کے لئے ٹھوس اعداد و شمار اور سروے کی ضرورت ہوتی ہے جو ہندوستان کی حقیقی تصویر کو واضح کرے۔ ڈیٹا یا اعداد و شمار ترقی کی اساس ہوتے ہیں۔ کوئی مردم شماری نہیں، ذات پات کے کوئی اعداد و شمار نہیں تو پھر معاشرے کے سماجی و معاشی تانے بانے کو سمجھے بغیر عوام کی ترقی اور بھلائی کے لئے
منصوبہ بندی کس طرح کی جائے گی۔ مردم شماری ترقی پسند پالیسیاں بنانے کے لئے ضروری اور لازمی ہے جو جامع ترقی کو ممکن بناتی ہے۔