’ہم جان دے سکتے ہیں لیکن بی جے پی-آر ایس ایس سے سمجھوتہ نہیں کر سکتے‘، بادلی میں انتخابی جلسہ سے راہل گاندھی کا خطاب

راہل گاندھی نے کہا کہ مودی جی نفرت پھیلاتے ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک کی عوام تقسیم ہو جائے اور پھر آپ کی دولت اڈانی و امبانی جیسے لوگوں کو دی جا سکے۔

<div class="paragraphs"><p>بادلی میں انتخابی جلسہ کے دوران راہل گاندھی، تصویر <a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div><div class="paragraphs"><p>بادلی میں انتخابی جلسہ کے دوران راہل گاندھی، تصویر <a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

بادلی میں انتخابی جلسہ کے دوران راہل گاندھی، تصویر@INCIndia

user

کانگریس رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے جمعرات کو بادلی میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ پی ایم مودی اور کیجریوال میں کوئی فرق نہیں ہے۔ دونوں ریزرویشن اور دلت مخالف ہیں، دونوں ہی اقتدار کی طاقت صرف اپنے ہاتھوں میں رکھنا چاہتے ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ’’میں اپنی جان دے سکتا ہوں، لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس سے کبھی سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔‘‘

بادلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار اور دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو کے لیے انتخابی تشہیر کرنے بادلی پہنچے راہل گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر ملک میں نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ جن لوگوں نے مہاتما گاندھی کو گولی ماری تھی ان کے نظریات آج ہندوستان کو چلا رہے ہیں۔ عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آپ کبھی مت بھولیے گا کہ آپ کے ساتھ کون کھڑا ہوتا ہے، آئین کو کون بچاتا ہے اور آپ سے سچ کون بولتا ہے۔ کانگریس پارٹی نے آپ سے وعدہ کیا تھا منریگا دیں گے، کھانے کا حق دیں گے، قرض معاف کریں گے، کرناٹک کی خواتین کے لیے مفت بس سروس دیں گے، کرناٹک و تلنگانہ میں خواتین کے اکاؤنٹس میں براہ راست پیسہ دیں گے، چھتیس گڑھ میں کسانوں کو دھان کی صحیح قیمت دیں گے… کانگریس پارٹی نے ان سبھی وعدوں کو پورا کیا۔ کانگریس پارٹی کبھی جھوٹے وعدے نہیں کرتی۔ یہ اس لیے کیونکہ کانگریس پارٹی اور عوام کا رشتہ محبت و بھائی چارے کا رشتہ ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے عآپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ صاف ستھری سیاست کی بات کرنے والے سابق وزیر اعلیٰ نے سب سے بڑا آبکاری گھوٹالہ کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کیجریوال جی کچھ سال قبل سیاست میں آئے تھے۔ بجلی کے کھمبے پر چڑھ گئے تھے، چھوٹی گاڑی میں گھومتے تھے۔ آج کل وہی کیجریوال جی شیش محل میں رہتے ہیں۔‘‘

جمنا میں گندے پانی کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کیجریوال نے 5 سال پہلے جمنا کو صاف کرنے کا وعدہ کیا تھا جو اب تک وفا نہیں ہو سکا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’کیجریوال جی جمنا کا پانی چھوڑو، لوگوں کے گھروں میں جو پانی آ رہا ہے وہی پانی پی کر دکھا دو۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ کیجریوال دراصل مودی جی کے ہی نئے ورژن ہیں۔ دونوں کھوکھلی باتیں کرتے ہیں، دونوں ایک پر ایک جھوٹ بولتے ہیں، دونوں ریزرویشن اور دلت مخالف ہیں، دونوں بہوجنوں کی شراکت داری نہیں چاہتے، دونوں اقتدار کی طاقت بس اپنے ہاتھوں میں رکھنا چاہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *