حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں ہلچلسنسنی پیدا کرنے والے میرپیٹ قتل کیس کے ملزم سابق فوجی گرومورتی کو پولیس نے منگل کو میڈیا کے سامنے پیش کیا۔ رچہ کونڈہ کے کمشنر پولیس سدھیر بابو نے میڈیا کے سامنے اس کیس کی تفصیلات کا انکشاف کیا۔
سدھیر بابو نے کہا کہ وینکٹ مادھوی کے قتل کیس کی تحقیقات میں ثبوت اکٹھے کرنے میں پولیس کو کافی محنت کرنی پڑی۔ انھوں نے اس طرح کی سفاکانہ واردات پر حیرت کا اظہارِ کیا، سدھیر بابو نے کہا کہ اپنی بیوی کو انتہائی وحشیانہ طریقہ سے قتل کرنے والے گرومورتی کو اپنے کئے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔
انھوں نے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ گرومورتی اپنی بیوی وینکٹا مادھوی اور بچوں کو اپنے رشتہ داروں کے گھر لے گیا۔ بچوں کو اپنے رشتہ دار کے گھر چھوڑنے کے بعد گرومورتی اپنی بیوی مادھوی کے ساتھ 15 تاریخ کو رات 10.41 بجے میرپیٹ اپنے گھر پہنچا۔ 16 تاریخ کو گرومورتی کی اپنی بیوی سے لڑائی ہوئی۔ اس کے بعد اس نے اس کا سر دیوار سے مارا جب وہ ہوش کھو بیٹھی تو اس نے اس کا گلا گھونٹ دیا۔
ملزم نے مادھوی کے جسم کے چار ٹکڑے کیے۔ پہلے اس نے ٹانگیں کاٹ دیں اس کے بعد اس نے خاتون کے دونوں ہاتھ کاٹ دیے۔ صبح 10 بجے سے شام 6 بجے کے درمیان اس نے نعش کے ٹکڑے ٹکڑے کئے۔ اس نے پہلے پانی کے ہیٹر سے جسم کے اعضاء کو ابالا اس کے بعد اس نے ٹکڑوں کو چولہے پر جلا دیا۔
ان باقیات کو پلاسٹک کی بالٹی میں ڈال کر اس نے جلیل گوڑہ کے تالاب میں ڈالدیا۔ کمشنر پولیس سدھیر بابو نے انکشاف کیا کہ قتل کے تمام شواہد مٹانے کے بعد وہ اپنے رشتہ داروں کے گھر گیا اور اپنے بچوں کو لے آیا۔