[]
نئی دہلی: ریاست اتر پردیش میں پہاڑا یاد نہ کرنے پر ساتھی طلبہ کے ہاتھوں کم عمر بچے کو طماچنے رسید کروانے والی ٹیچر کا بیان سامنے آیا ہے۔ خاتون ٹیچر کا کہنا ہے کہ بچوں سے بچوں کی پٹائی کروانے کا مقصد ہندو مسلم معاملہ نہیں تھا، ان کا یہ بھی دعوی ہے کہ ان کے بیان کو کاٹ جھاٹ کر ویڈیو بنا کر پیش کیا گیا ہے۔
خاتون ٹیچر کے مطابق وہ جسمانی طور پر معذور ہیں اور اٹھ نہیں سکتی اسی لیے انہیں انہوں نے بچوں سے التمش کو مارنے لگوایا تھا۔ ٹیچر کے اس بیان پر عوام کی جانب سے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پوچھا گیا ہے کہ کیا بچوں کو اسکول میں مارا جا سکتا ہے؟
سمجھا منا کر بھی پڑھایا جا سکتا ہے، سختی کیوں،بچوں پر ہاتھ اٹھانے کی اجازت کس نے دی؟سوشل میڈیا پر بھی صارفین نے کہا ہے کہ اس طرح مارپیٹ کر کے تعلیم نہیں دی جا سکتی بلکہ بچوں کو پیار محبت سے پڑھانا چاہیے۔
#Muzaffernagar – सामने आई मुस्लिम बच्चे को पिटवाने वाली टीचर.
देखें क्या कहा इस घटना को लेकर. #TriptaTyagiArrest #TriptaTyagi #MuzaffarnagarViralVideo #NehaPublicSchool pic.twitter.com/qBlpZTCU40
— Newstrack (@newstrackmedia) August 26, 2023