افسران نے پُراسرار بیماری کے حوالے سے جانکاری دی کہ 7 دسمبر سے 19 جنوری کے درمیان گاؤں میں ایک دوسرے سے قریب رہ رہے 3 کنبوں کے 17 لوگوں کی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی۔
جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے منگل (21 جنوری) کو پُراسرار بیماری سے مرنے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ راجوری ضلع کے ایک دور دراز گاؤں بدھال میں پُرسرار بیماری کی وجہ سے 13 بچوں سمیت 17 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ افسران نے اس حوالے سے جانکاری دی کہ عمر عبداللہ کے اس دورے میں ان کے ساتھ نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی جاوید اقبال چودھری بھی تھے۔ راجوری ضلع ہیڈ کوارٹر سے تقریباً 55 کلومیٹر دور پہاڑی پر قائم بدھال پہنچنے کے فوراً بعد عمر عبداللہ قبرستان گئے اور فوت ہوئے لوگوں کی قبروں پر فاتحہ پڑھا۔
وزیر اعلیٰ نے اس پُراسرار بیماری میں اپنے 6 بچوں سے محروم ہونے والے محمد اسلم سمیت سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔ افسران نے پُراسرار بیماری کے حوالے سے جانکاری دی کہ 7 دسمبر سے 19 جنوری کے درمیان گاؤں میں ایک دوسرے سے قریب رہنے والے 3 کنبوں کے 17 لوگوں کی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے متاثرہ علاقے کا ایسے وقت میں دورہ کیا ہے جب ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی ٹیم پُراسرار موت کی اصل وجہ معلوم کرنے کے لیے گاؤں کا دورہ کر رہی ہے۔
واضح ہو کہ جموں و کشمیر حکومت کے ایک ترجمان نے پُراسرار بیماری سے ہونے والی اموات کے حوالے سے کہا کہ ’’تحقیقات اور نمونے سے واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ اموات بیکٹیریا یا وائرس کی وجہ سے پھیلنے والی بیماری کی وجہ سے نہیں ہوئیں، اور نہ ہی اس میں صحت عامہ کا کوئی پہلو ہے۔ مرنے والوں کے نمونوں میں کچھ نیوروٹوکسن پائے جانے کے بعد ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی۔‘‘ اس معاملے میں حکام نے حال ہی میں گاؤں کے ایک آبشار کو لوگوں کے لیے بند کر دیا تھا جس کے پانی میں کیڑے مارنے والی دوا پائی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔