جموں و کشمیر میں پُراسرار بیماری سے اموات کی تعداد 17 پہنچی، مرکزی حکومت کی ٹیم پہنچی راجوری

افسران کے مطابق بدھال گاؤں کے باشندہ محمد اسلم کے 6 بچوں میں سے آخری یاسمین کوثر نے بھی اتوار کی شام دم توڑ دیا، ان کے 5 بھائی بہنوں اور دادا-دادی کی بھی موت گزشتہ ہفتہ ہو گئی تھی۔

علامتی تصویر، آئی اے این ایسعلامتی تصویر، آئی اے این ایس
علامتی تصویر، آئی اے این ایس
user

جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں پراسرار بیماری سے لوگوں کی ہلاکتیں دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ اب تک مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے، جس سے علاقے میں دہشت کا ماحول ہے۔ اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وزارت برائے داخلہ کی ٹیم نے 20 جنوری کو راجوری علاقے کا دورہ کیا۔ اس ٹیم نے متاثرہ کنبوں سے ملاقات کر حالات کو سمجھنے کی کوشش کی۔

اتوار کے روز ہی پُراسرار بیماری سے مزید ایک شخص کی موت ہوئی، جس کی وجہ سے لوگوں میں فکر کی لہر دوڑ گئی ہے۔ خاص طور سے دور دراز علاقہ بدھال گاؤں میں ایک ہی کنبہ کے کئی اراکین کی موت نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ افسران کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق بدھال گاؤں کے باشندہ محمد اسلم کے 6 بچوں میں سے آخری یاسمین کوثر نے اتوار کی شام دم توڑ دیا۔ ان کے 5 بھائی بہنوں اور دادا-دادی کی موت گزشتہ ہفتہ ہی ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ گاؤں میں 2 دیگر کنبوں کے 9 اراکین کی 7 سے 12 دسمبر کے درمیان موت ہو گئی تھی۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے موجودہ حالات پر کہا کہ ’’محکمہ صحت اور دیگر ایجنسیاں اموات کی وجہ پتہ کر رہی ہیں، لیکن ابھی تک صحیح وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔‘‘ اس معاملے میں وزیر داخلہ امت شاہ نے ماہرین کی ایک انٹر منسٹریل ٹیم تشکیل دی ہے جو حالات کی گہرائی سے جانچ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *