قابل ذکر ہے کہ ہے کہ اروند کیجریوال جب پارٹی بنانے کے بعد پہلی مرتبہ انتخابی میدان میں اترے تھے تو انہوں نے شیلا دکشت پر کئی الزامات لگائے تھے۔ اس وقت انہوں نے ان کے خلاف کافی تیکھے الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ لیکن سال در سال گزرنے کے بعد شیلا دکشت کی بہترین شخصیت کا اثر کیجریوال پر بھی ہونے لگا ہے اسی لیے مخالف پارٹی میں ہونے کے باوجود وہ ان کی تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکے۔
ویسے اس مرتبہ دہلی اسمبلی انتخابات میں اروند کیجریوال کو پرویش ورما کے علاوہ شیلا دکشت کے بیٹے سندیپ دکشت کا بھی سامنا ہے۔ اس وجہ سے یہ مقابلہ کافی دلچسپ ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔