تلنگانہ اسمبلی انتخابات: بی جے پی امیدواروں کے ناموں کا آئندہ ہفتہ اعلان متوقع

[]

حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے لیے بی جے پی میں تیاریاں عروج پر ہیں۔ انتخابی اعلامیہ کی اجرائی سے قبل امیدواروں کے نامو ں کااعلان کئے جانے کامنصوبہ ہے۔

گزشتہ دنوں پارٹی ہائی کمان کی جانب سے چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی گئی تو آئندہ ایک ہفتہ یا دس دن میں تلنگانہ اور راجستھان کے لیے پارٹی امیدواروں کے ناموں کااعلان متوقع ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق اس بار تلنگانہ میں پارٹی کی طرف سے خواتین کی بڑی تعداد کو امیدوار بنایا جاسکتاہے۔ پارٹی قیادت کا احساس ہے کہ عام حالات میں صدر بی آر ایس کے سی آر کا مقابلہ کرنا مشکل ہے۔ اس لیے مکمل طور پر جداگانہ لائحہ عمل اختیار کرنے کامنصوبہ ہے۔

پارٹی کی جانب سے جملہ 119 حلقوں کو A,B,C زمروں میں تقسیم کیاگیاہے۔ پہلے زمرہ میں اب تک کامیابی حاصل ہوئے مقامات‘دوسرے زمرہ میں گزشتہ انتخابات میں پارٹی امیدوار کو دوسرا مقام حاصل ہوئے مقامات اور تیسرے زمرہ میں اب تک شناخت بنانے میں ناکام رہے مقامات شامل ہے۔

پارٹی قیادت نے گزشتہ انتخابات میں جہاں جہاں امیدواروں کو دوسرا مقام حاصل ہواہے اس پر توجہ مرکوز کرنے کافیصلہ کیاگیا۔ امکان ہے کہ ایسے حلقوں میں وزیراعظم مودی‘وزیر داخلہ امیت شاہ او رپارٹی کے صف اول کے قائدین کے دورہ ہو ں گے۔

ان تینوں زمرہ کے حلقوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دینے کے لیے پارٹی ہائی کمان کو خواہشمند دعویداروں کی فہرست روانہ کردی گئی ہے۔ بی جے پی کی سنٹرل الیکشن کمیٹی قطعی امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دے گی۔

انتخابات سے عین قبل بی آر ایس قائد کویتا کی جانب سے ویمن ریزرویشن بل کو اٹھانے کے بعد ان کامقابلہ کرنے کے لیے صدر بی جے پی تلنگانہ جی کشن ریڈی کی اہلیہ کاویا کشن ریڈی کو حلقہ اسمبلی عنبر پیٹ سے پارٹی امیدوار بنائے جانے کاامکان ہے۔

ان کے علاوہ گورنر ہریانہ بنڈاروداتریہ کی دختر وجئے لکشمی کو بھی حلقہ اسمبلی سکندرآباد یا صنعت نگر سے امیدواربنایا جاسکتاہے۔ ان کے علاوہ پارٹی‘ ڈی کے ارونا‘ وجئے شانتی‘گیتامورتی‘رانی ردرماں‘اکولہ وجیا‘ سری وانی اور ڈاکٹر پدما کو بھی امیدواربنایا جائے گا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *