دہلی-این سی آر سمیت کئی ریاستوں میں ٹھنڈ کا قہر جاری، گھنے کہرے سے آمد و رفت متاثر

محکمہ موسمیات کے مطابق راجدھانی میں آج آسمان پر بادل چھائے رہیں گے۔ شام یا رات کے وقت ہلکی بارش بھی ہو سکتی ہے۔ کہرے کی وجہ سے آلودگی کی سطح میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کہرا، تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>کہرا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

کہرا، تصویر آئی اے این ایس

user

ملک کی کئی ریاستوں میں شدید ٹھنڈ سے عام زندگی درہم برہم ہو گئی ہے۔ ہماچل پردیش، اترا کھنڈ اور جموں و کشمیر میں مسلسل برفباری سے شمالی ہند میں سرد لہر کا دور جاری ہے۔ جبکہ دہلی-این سی آر میں بھی میں شدید ٹھنڈ اور کہرے کی مار سے لوگ پریشان ہیں۔ گھنے کہرے کی وجہ سے یہاں سڑکوں سے لے کر ریل اور فضائی خدمات پر بُری طرح اثر پڑا ہے۔ راجدھانی میں بدھ کی صبح شدید کہرا ہونے سے حد نگاہ کافی کم ہو گئی ہے۔ اس سے سڑکوں پر گاڑیاں کچھوئے کی رفتار سے چلتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ وہیں لمبی دوری سے دہلی آنے والی درجنوں ٹرینیں کئی گھنٹوں کی تاخیر سے چل رہی ہیں۔

دہلی سے لگے گرو گرام میں بھی گھنا کہرا چھایا ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے حد نگاہ 10 میٹر سے بھی کم درج کیا گیا۔ سڑکوں پر صاف دکھائی نہیں دینے کی وجہ سے گاڑی ڈرائیوروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں کم سے کم درجہ حرارت 7 ڈگری سیلسیس کے قریب ریکارڈ ہوا۔ پارہ گرنے سے ٹھٹھرن میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ حالانکہ منگل کی دوپہر کو دھوپ نکلی تھی، جس سے کپکپی سے کچھ راحت ملی تھی۔ بدھ کو کہرا چھانے سے دھوپ نکلنے کے امکانات کم ہیں۔ ہوا بھی نہیں چل رہی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج آسمان پر بادل چھائے رہیں گے۔ شام یا رات کے وقت ہلکی بارش بھی ہو سکتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 19 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم 9 ڈگری سیلسیس تک رہ سکتا ہے۔ وہیں کہرے کی وجہ سے آلودگی کی سطح میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ صبح ساڑھے نو بجے دہلی کا اے کیو آئی 356 یعنی انتہائی خراب زمرے میں درج کیا گیا۔ ایسے میں گریپ-3 بھی پھر سے نافذ ہونے کے آثار بن گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *