مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں کئی دنوں سے لگی آگ بجھانے میں ریاستی انتظامیہ ناکام دکھائی دے رہی ہے، جس پر شہریوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے حکومتی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر امریکی شہریوں نے لاس اینجلس کی میئر کی برطرفی اور عدالتی مواخذے کا مطالبہ کیا ہے۔
صحافی “نِک سورٹر” نے لاس اینجلس ریڈیو اسٹیشن کے حوالے سے ایک پوسٹ میں میئر کیرن باس کو ہٹانے کے امریکیوں کے مطالبے کے بارے میں بتایا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “آگ نے واقعی کیلیفورنیا کے لوگوں کو جگا دیا ہے!، ہمارا شہر بحرانی کیفیت میں ہے، پانی کے ذخائر کم ہوچکے ہیں، ٹیکس دہندگان کے اربوں ڈالر ضائع ہو چکے ہیں اور بہت سی جانیں جل کر راکھ ہو چکی ہیں، اس کے باوجود میئر غیر حاضر ہے اور انہوں نے بیرون ملک دورے کا انتخاب کیا ہے جو کہ نہایت شرمناک ہے۔
ایک اور صارف نے لاس اینجلس کی میئر کی گرفتاری اور ہتھکڑی لگائے جانے کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے مزید کہا کہ “یہ مجرمانہ غفلت ہے۔
آتشزدگی کے دوران چوری اور جائیداد کی لوٹ مار بھی لاس اینجلس کے ایکس صارفین کی بحث کا موضوع رہی۔
ایک صارف نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں کچھ لوگوں کو لاوارث گھروں سے املاک لوٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ہم نے ابھی پڑھا ہے کہ چلی کے 100 سے زیادہ گینگ کے عناصر آگ لگا رہے ہیں تاکہ انخلاء کے دوران گھروں کو لوٹ سکیں۔
ایک اور صارف نے جواب میں لکھا کہ بدقسمتی سے، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، منظم جرائم پیشہ گروہوں نے پہلے ہی خالی ہونے والے محلوں میں لوٹ مار کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
مذکورہ صارف نے امریکی معاشرے کی اخلاقی ابتری پر افسوس کا اظہار کیا۔