لاس اینجلس میں قیامت کا منظر ہے جنگلاتی آگ مسلسل تیسرے دن بھی بھڑکتی رہی – 5 افراد کی موت ؛ ہزاروں مکانات تباہ

لاس اینجلس میں قیامت کا منظر ہے جہاں جنگلاتی آگ مسلسل تیسرے دن بھڑک رہی ہے، اور فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہزاروں عمارتیں آگ کی زد میں آچکی ہیں، جس میں 5 افراد کی موت ہوگئی

 

جبکہ 1,30,000 رہائشیوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔ تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ مزید بڑھ گئی ہے، جو پہاڑوں اور وادیوں سے گزر رہی ہیں۔

 

شدید ہواؤں، جنہوں نے آگ کو پھیلنے میں مدد دی اور لوگوں کو افراتفری میں اپنے گھروں سے نکلنے پر مجبور کیا، کی شدت کچھ کم ہوئی ہے اور دن کے وقت زیادہ خطرناک ہواؤں کی توقع نہیں ہے۔ یہ فائر فائٹرز کے لیے موقع فراہم کر سکتا ہے کہ وہ ان آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہو سکیں جو بڑے پیمانے پر پھیل چکی ہیں، جن میں خاص طور پر پیسفک پیلیسیڈز اور الٹادینا میں بھڑکنے والی آگ شامل ہیں۔

 

میکسر ٹیکنالوجیز کی جانب سے جاری کردہ سیٹلائٹ تصاویر نے کیلیفورنیا میں ہونے والے نقصان کی شدت کو ظاہر کیا ہے

 

۔ الٹادینا کی میراتھن روڈ کی ایک تصویر میں ایٹن فائر کے 8 جنوری کو شروع ہونے سے پہلے کا ایک پرسکون اور خوبصورت مقام دکھایا گیا ہے۔ بعد کی تصاویر میں پورا علاقہ دھویں اور شعلوں سے گھرا ہوا دکھائی دیتا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *