واضح ہو کہ کسان رہنما ڈلیوال پنجاب اور ہریانہ کے کھنوری بارڈر پر 26 نومبر سے ہی کسانوں کے مطالبات کو لے کر بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ وہیں شمبھو بارڈر پر بھی کسان جمے ہوئے ہیں۔ کئی بار کسان دہلی کوچ کرنے کی کوشش کر چکے ہیں لیکن ہریانہ انتظامیہ نے انہیں آگے نہیں بڑھنے دیا۔ اس کے علاوہ کسان رہنما گرنام چڈھونی نے بھی پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی سفارشات پر بحث کرنے کے لیے کسان رہنماؤں کی میٹنگ بلائی ہے۔
وہیں پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر ایم ایس پی کو لے کر قانون بنایا جاتا ہے اور کسانوں کو ایم ایس پی پر گارنٹی دی جاتی ہے تو کھیتی کا دائرہ بڑھ جائے گا اور دیہی معیشت مضبوط ہوگی۔