[]
سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ پارلیمنٹ احاطہ میں چپہ چپہ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں، ایسے میں حکومت سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کیوں نہیں کرتی؟ بی جے پی صرف لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔
پارلیمنٹ احاطہ میں گزشتہ روز ہوئی دھکا مُکی معاملہ پر بیان بازیوں کا سلسلہ لگاتار دراز ہوتا جا رہا ہے۔ اپوزیشن لیڈران لگاتار دھکا مُکی معاملہ کو برسراقتدار طبقہ کی سازش قرار دے رہے ہیں تاکہ امت شاہ کو بچایا جا سکے۔ حالانکہ اپوزیشن پارٹیاں، خصوصاً کانگریس ہر حال میں امت شاہ سے ڈاکٹر امبیڈکر پر دیے گئے بیان کے لیے معافی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ کانگریس نے تو وزارتی عہدہ سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی سامنے رکھ دیا ہے۔
اس درمیان چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپیش بگھیل نے سوال اٹھایا ہے کہ آخر حکومت دھکا مُکی واقعہ کی ویڈیو جاری کیوں نہیں کر رہی؟ انھوں نے کہا کہ ’’پارلیمنٹ احاطہ میں چپہ چپہ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں۔ ایسے میں حکومت سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کیوں نہیں کرتی؟ بی جے پی صرف لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔‘‘ بھوپیش بگھیل کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے صرف دھیان بھٹکانے کے مقصد سے سازش کے تحت دھکا مُکی معاملہ کو طول دیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی لیڈران راہل گاندھی پر جھوٹا الزام لگا کر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے بھی اس معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی لیڈران کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ مسئلہ (امت شاہ کا ڈاکٹر امبیڈکر پر متنازعہ بیان) ان تمام ہندوستانیوں کے دلوں کے قریب ہے جو ہندوستانی آئین پر یقین رکھتے ہیں۔ لہٰذا ہم امت شاہ کو آئین کے عظیم معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی توہین نہیں کرنے دیں گے۔‘‘ وہ یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ ’’آخر وہ (امت شاہ) معافی کیوں نہیں مانگتے؟ امت شاہ نے جو بیان دیا ہے، کیا وہ اس سے انکار کر سکتے ہیں؟ ان کی باتیں سب نے سنی ہیں… انھیں معافی مانگنی ہی چاہیے۔‘‘