[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ مسلمان ممالک کو اپنے باہمی معاملات اور روابط کو مزید توسیع دینا چاہئے۔
ترکی کے وزیرتجارت عمر بولات سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ اگر اسلامی ممالک اپنی تجارتی منڈیوں، مواصلاتی راستوں اور دیگر وسائل کو آپس میں بانٹیں تو اس سے پوری امت مسلمہ کو فائدہ ہوگا۔ یہ قدم نہ صرف اسلامی ممالک کو مضبوط کرے گا بلکہ اس کام سے صیہونی ریاست اور دیگر طاقتوں کو مسلمانوں کے معاملات میں مداخلت یا جارحیت کی ہمت نہیں ہوگی۔
پزشکیان نے زور دیا کہ ہمیں اپنے اختلافات کو برادرانہ انداز میں حل کرنا ہوگا اور محض باتوں پر اکتفاء کرنے کے بجائے عملی اقدامات کے ذریعے اسلامی دنیا کی طاقت میں اضافہ کرنا ہوگا۔موجودہ صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ صیہونی ریاست اسلامی ممالک کے اختلافات سے فائدہ اٹھا رہی ہے اور غزہ، لبنان، اور شام پر حملے کر کے مسلمانوں کو خون میں نہلا رہی ہے۔ اگر ہم اختلافات ختم کریں تو امت مسلمہ مضبوط ہوگی اور دنیا ہم سے باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات استوار کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران ترکی کے ساتھ مالی تعاون کے لیے ایک نیا فریم ورک بنانے کا خواہاں ہے، جس کا مقصد تجارتی لین دین سے ڈالر کا خاتمہ ہے۔ امریکہ اور یورپ کی ناجائز پابندیاں ہمیں جھکنے پر مجبور نہیں کرسکتیں اور ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
اس موقع پر ترکی کے وزیر تجارت عمر بولات نے کہا کہ ترکی اور ایران کے درمیان 30 ارب ڈالر کی تجارتی ہدف کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ترکی ایران کے ساتھ 25 سالہ توانائی تجارت کے معاہدے کی تجدید کا خواہاں ہے اور دونوں ممالک کے مشترکہ بارڈرز کو جدید بنانے کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔