[]
آر این ڈی ڈی ایچ کے مطابق گروہ کے اراکین نے جادو-ٹونا کے الزام میں جمعہ کو60 اور ہفتہ کو 50 لوگوں کا قتل چاقو اور چھُرے سے کر دیا۔ قتل کیے گئے سبھی لوگوں کی عمر 60 سال سے زیادہ تھی۔
کیریبیائی جزائر گروپ کے ملک ہیتی میں جادو ٹونے کے شک میں 100 سے زیادہ لوگوں کے قتل کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ نیشنل ہیومن رائٹ ڈیفنس نیٹ ورک نے اتوار کو بتایا کہ ہیتی کے سٹے سولئیل سلم میں ویکینڈ میں تقریباً 110 لوگوں کا قتل کر دیا گیا۔ قتل تب ہوا جب ایک گروہ کے رہنما نے ان بزرگ لوگوں کو نشانہ بنایا، جن پر اسے شبہ تھا کہ جادو-ٹونا کے ذریعہ اس کے بچے کی بیماری کی وجہ وہی ہیں۔ مونیل مکانو فیلکس نامی گروہ کا رہنما اپنے ویو انسنم گروپ کے ساتھ مل کر اس قتل عام کا ذمہ دار تھا۔
آر این ڈی ڈی ایچ نے کہا کہ فیلکس کے بچے کے بیمار ہونے کے بعد اس نے ایک ووڈو پریسٹ (تانترک) سے صلاح مانگی، جس نے علاقے کے بزرگ لوگوں پر جادو ٹونے کے ذریعہ بچے کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا، اس کے بعد فیلکس نے قتل عام کا حکم دیا۔ خبر کے مطابق گروہ کے اراکین نے جمعہ کو تقریباً 60 لوگوں اور ہفتہ کو 50 لوگوں کا قتل چاقو اور چھُرے سے کر دیا، جس میں سبھی مقتول کی عمر 60 سال سے زیادہ تھی۔
واضح ہو کہ راجدھانی پورٹ آ پرنس کے بندرگاہ کے پاس گھنی آبادی والی بستی سائٹ سولیئل، ہیتی کے سب سے غریب اور سب سے پُرتشدد علاقے میں سے ایک ہے۔ موبائل فون کے استعمال پر پابندی سمیت گروہوں پر سخت کنٹرول کی وجہ سے لوگوں کے قتل عام کے بارے میں جانکاری ساجھا کرنے کے ذرائع کو محدود کر دیا گیا ہے۔ وہارف جیرمی گروہ کے سربراہ فیلکس کو 2022 میں پڑوسی ڈومینکن ریپبلک میں داخلہ پر پابندی لگائی جا چکی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔