ایرانی حملہ کے بعد جی 7 ممالک کو ہوش آگیا

[]

واشنگٹن: ایرانی حملوں کے بعدجی سیون ممالک کوآخر کار ہوش آگیا، غزہ میں جلد امن قائم کرنے کے عزم کا اعادہ کرلیا۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جی سیون اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جلد امن قائم کرنے کی کوشش کریں گے، کشیدگی کم ہونے سے خطے میں استحکام آئے گا۔

امریکی صدرجوبائیڈن کی جانب سے بلائے گئے ورچوئل اجلاس میں جی سیون ملکوں نے اسرائیل پرایرانی حملوں کی مذمت کی۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ فریقین تحمل کامظاہرہ کریں، مزیدجارحیت سے باز رہیں۔دوسری جانب ایرانی میزائل اسرائیلی ایر بیس کو نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوگئے، اسرائیل نے ایربیس کو نقصان پہنچنے کا اعتراف کر لیا۔

تصاویر اور وڈیوز جاری کر دیں۔5 ایرانی میزائلوں سے نیوایتم ائیر بیس کے تین رن ویز کو نقصان ہوا، نیوایتم ائیر بیس اسرائیل کا سب سے بڑا جنگی بیس ائیر بیس ہے۔ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اُس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے دمشق کے ایرانی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا تھا۔امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا امریکی فوج نے اسرائیل پر حملہ کے لیے بھیجے گئے 80 سے زائد ڈرونس اور 6 بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کیا۔

مزائلس اور ڈرونس ایران اور یمن سے بھیجے گئے تھے، اسرائیل پر 300 سے زائد ڈرونس اور مزائل فائر کیے گئے، ایران نے 50 فیصد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے۔امریکہ کے علاوہ برطانیہ اور فرانس نے بھی ایرانی ڈرونز اور میزائلوں کو نشانہ بنایا۔G-7 ممالک کے ہنگامی اجلاس میں رکن ممالک کے سربراہان رہنماؤں نے ایران کے حملہ کے جواب میں اسرائیل کو اپنی مکمل حمایت کی پیشکش کرتے ہوئے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد جی-7 ممالک امریکہ، جاپان، جرمنی، فرانس، برطانیہ، اٹلی اور کینیڈا کے سربراہان کے ورچوئل اجلاس میں ایران کی مذمت کی گئی اور اسرائیل سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایران کے اسرائیل پر حملے سے خطہ میں عدم استحکام پیدا ہوا۔

ایران اور اس کے پراکسی حملے بند کریں ورنہ سخت پابندیوں کے لیے تیار رہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ خطہ میں استحکام اور کشیدگی کے خاتمہ کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ ایران پر ڈرون اور میزائل پروگراموں سمیت اضافی پابندیاں عائد کرسکتے ہیں۔

جی-7 ممالک کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ غزہ بحران کے خاتمے کے لیے اپنے تعاون کو بھی مضبوط کریں گے جس میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے علاوہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور ضرورت مند فلسطینیوں کو انسانی امداد کی فراہمی شامل ہے۔یاد رہے کہ ایران کے اسرائیل پر حملہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی ہوا تھا جو کسی نتیجہ پر پہنچے بغیر ملتوی کردیا گیا تھا۔ اس اجلاس میں بھی ایران کی مذمت اور اسرائیل کی حمایت کی گئی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *