[]
مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ واشنگٹن قفقاز کے علاقے اور جارجیا میں کشیدگی کو بڑھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تبلیسی، سکھومی اور تیخینوول کے درمیان معاہدے پر کام کرنے کے بجائے، امریکہ ابخازیہ اور جنوبی اوسیشیا کے (جارجیا کے دو خود مختار ) علاقوں میں کشیدگی بڑھا رہا ہے۔
انتونوف نے اس بات پر زور دیا کہ “اگر امریکی حکومت واقعی خطے میں امن قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے تو اسے روس کے خلاف الزامات اور پابندیوں کی دھمکیاں ترک کر دینی چاہئیں اور روس اور جارجیا کے بڑھتے ہوئے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔”
روس اور جارجیا نے ستمبر 2008 میں سفارتی تعلقات منقطع کر لیے۔ اس سال، ماسکو نے جنوبی اوسیشیا اور ابخازیا کی آزادی کو تسلیم کیا اور روس اور جارجیا کے درمیان پانچ روزہ جنگ کے بعد وہاں اپنی فوج بھیج دی۔
اس سال مئی کے آخر میں روس اور جارجیا کے درمیان فضائی پروازیں کئی برسوں کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئیں۔جارجین ایئرویز نے اعلان کیا کہ اس نے ملک کے دارالحکومت تبلیسی سے ماسکو کے لیے اپنی پروازیں شروع کر دی ہیں۔جارجیا ائیر لائن نے روس اور جارجیا کے درمیان پروازوں کی طویل معطلی کے بعد ماسکو کے لیے اپنی پروازیں شروع کیں۔
حال ہی میں روس کے صدر “ولادیمیر پوتن” نے بھی ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس کے مطابق جارجیائی شہریوں کے روس جانے کے لیے ویزے منسوخ کر دیے گئے۔ اس کے علاوہ روس کے صدر کے دستخط کردہ ایک اور حکم نامے کے مطابق روس سے جارجیا کے لئے جون 2019 عائد کی پابندی منسوخ کر دی گئی۔