امداد نہ ملنے پر فوری شکایت کریں۔ حکومت آپ کی ہے

[]

کناورم۔(اے پی) : آندھراپردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے پیر کے روز ضلع الوری سیتا راماراجو کے سیلاب سے متاثرہ منڈلوں کناورم اور وی آر پورم کے عوام سے کہا کہ اگر انہیں ریلیف (امداد) نہیں ملی ہے تو وہ فون کرسکتے ہیں۔

چیف منسٹر جگن موہن ریڈی اضلاع الوری سیتاراما راجو‘ ایلورو اور کونا سیما کے سیلاب زدہ علاقوں کے دو روزہ دورہ پر ہیں۔ سیلاب سے متاثر دیہی عوام سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے کہاکہ ہماری حکومت‘ شفاف طریقہ سے امداد پہونچانے کے لیے کوشاں ہے۔

امداد پہونچانے کے دوران اخراجات کو کم کرنا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کوئی بھی امداد سے محروم نہ ہونے پائے۔ یہی ہمارا مقصد ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب متاثرین میں وقت پر امداد پہونچانے کے لیے حکومت‘گزشتہ 4 برسوں کے دوران سیلاب سے شدید متاثر ین کو مستقل مزاجی کے ساتھ امداد فراہم کررہی ہے۔

تاخیر سے دورہ کرنے کے پس پردہ مقاصد بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیلاب کے فوری بعد دورہ کرنا‘تصاویر کشی کرانے کے بعد واپس چلے جانے انہیں پسند نہیں ہے۔ وہ چاہتے تھے کہ عہدیداروں کو تمام وسائل فراہم کرتے ہوئے امداد کی فراہمی کے لیے وقت دیناچاہتے تھے۔

ریلیف آپریشن کے بعد وہ دورہ کرناچاہتے تھے تاکہ انہیں ایسی کوئی شکایت سننے کو نہ ملے کہ فلاں شخص ریلیف سے محروم رہ گیا ہو۔ انہوں نے سیلاب متاثرین سے ایک بار پھر کہاکہ یہ آپ کی حکومت ہے۔ آپ تمام لوگوں کی حمایت سے وہ چیف منسٹر بن پائے ہیں۔

میں آپ سے یہ کہناچاہتا ہوں کہ وہ ہمہ وقت آپ کے مسائل حل کرنے کی سعی کریں گے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ وہ کلکٹروں کو ہدایت دے چکے ہیں کہ سیلابی پانی کے گھروں میں داخل ہونے سے متاثر تمام خاندانوں کو بنیادی اشیاء اور 2ہزار روپئے کی امداد فراہم کریں۔

اشیائے ضروریہ میں 25 کلو چاول‘دال‘ پام آئیل‘ دودھ اور ترکاریاں شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے جن مکانات کو نقصان پہونچا ہے ان مکانات کے مالکان کو فی کس 10ہزار روپئے کی امداد دی جائے گی۔ اس سلسلہ میں مکان کی نوعیت یا قسم کو مدنظر نہیں رکھا جائے گا۔

چیف منسٹر نے متاثرین پر زور دیا کہ اگر کسی کو امداد نہیں ملی ہے تو وہ بلا جھجھک شکایت کریں۔ ولیج سکریٹریٹس‘ اہل استفادہ کنندگان کی فہرست تیار کررہے ہیں اگر کسی مستحق کا نام فہرست میں شامل ہونے سے رہ گیا ہے تو وہ شخصی طور پر نمائندگی کرتے ہوئے فہرست میں اپنا نام درج کراسکتے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *