[]
سوال:- ایک شخص کے لئے اپنا پورا فطرہ ایک ہی آدمی کو ادا کرنا واجب ہے، یا ایک فطرہ کئی لوگوں پر بھی تقسیم کیا جاسکتاہے ؟ ( عبدالجلیل، حمایت نگر)
جواب:- ایک آدمی اپنا مکمل فطرہ ایک ضرورت مند شخص کو دیدے ، یہ صورت بالاتفاق درست ہے، ایک آدمی اپنا صدقۃ الفطر ایک سے زیادہ لوگوں پر تقسیم کردے ، اس سلسلہ میں اختلاف ہے ،
بعض فقہاء نے اس کو نا درست قرار دیا ہے ،لیکن اکثر فقہاء کے نزدیک یہ صورت بھی درست ہے ، علامہ حصکفی ؒ نے اس کو اکثر علماء کی رائے قرار دیا ہے، اور اسی کو ترجیح دی ہے ، (درمختار مع الرد:۳؍۳۲۳)
لیکن احتیاط بہر حال اسی میں ہے کہ ضرورت مند کو کم سے کم پورا ایک فطرہ دیا جائے ، تاکہ وہ دوسروں کے سامنے دست سوال دراز کرنے سے بچ سکے،
یہ اس حدیث کے بھی مطابق ہے ، جس میں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ أغنو ھم عن طواف ھذا الیوم (بیہقی: ۴؍۲۹۲) ’’فقراء کو اس دن مختلف دروازے جانے سے بچاؤ‘‘ اور یہ صورت متفق علیہ بھی ہے۔