اتراکھنڈ میں یکساں سیول کوڈ کو نافذ کرنے مزید وقت درکار

[]

دہرادون: اتراکھنڈ میں یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کے لیے کچھ اور وقت لگے گا کیوں کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سابق چیف سکریٹری شتروگھن سنگھ کی قیادت میں مقرر کردہ کمیٹی اس کے قواعد وضع کرنے پر کام کررہی ہے۔

یکساں سیول کوڈ بل ریاستی اسمبلی میں منظور ہوگیا او رحال ہی میں صدرجمہوریہ ہند نے بھی اسے منظوری دے دی جس کے بعد یہ قانون بن گیا۔

چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی کے سکریٹری شیلیش باگولی نے کہا کہ بل کو صدرجمہوریہ کی منظوری پر ایک گز ٹ اعلامیہ جاری کیا گیا اور یہ قانون بن گیا مگر کمیٹی کی جانب سے اس کے قواعد وضع کرنے کے بعد اس کے حقیقی نفاذ سے قبل ایک اور اعلامیہ جاری کرنا ہوگا۔

یہ کمیٹی اسمبلی میں بل کی منظوری اور اسے صدرجمہوریہ کے پاس بھیجنے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد گزشتہ ماہ قائم کی گئی۔

سابق چیف سکریٹری سنگھ جو کمیٹی کی قیادت کررہے ہیں، قانون کے نفاد کے لیے قواعد وضع کررہے ہیں۔ سنگھ سپریم کورٹ کے سبکدوش جج راجنا پرکاش دیسائی کی اُس کمیٹی کا بھی حصہ تھے جس نے اتراکھنڈ کے لیے یکساں سیول کوڈ کا مسودہ تیار کیا۔

یکساں سیول کوڈ بل کو صدرجمہوریہ کی منظوری کے ساتھ ہی اتراکھنڈ‘ آزادی کے بعد اسے نافذ کرنے کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھانے والی پہلی ریاست بن گئی۔

تمام عقائد کی خواتین کے حقوق کا تحفظ یکساں سیول کوڈ کا اہم مقصد بتایا جاتا ہے جس کے تحت شادی، طلاق، وراثت اور لیو اِن رشتوں جیسے معاملات کا احاطہ کیا گیا۔ یکسا ں سیول کوڈ کثر ت ازواج، بچپن کی شادی، عدت اور حلالہ کو ممنوع قرار دیتے ہوئے شادیوں اور لیو اِن رشتوں کے رجسٹریشن کو لازمی بناتا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *