صیہونی رجیم کے خلاف عالمی نفرت میں اضافہ ہورہا ہے، صیہونی میڈیا کا اعتراف

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عبرانی میڈیا نے غزہ جنگ میں تل ابیب کے اہداف کے حصول کے طریقہ کار کے حوالے سے امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان اختلافات میں اضافے کی تصدیق کی ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو امریکی صدر جو بائیڈن کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ صیہونی آبادکار غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ میں ان کے مقاصد کی حمایت کرتے ہیں۔ جب کہ عبرانی میڈیا کے مطابق  بیشتر صیہونی آبادکار نیتن یاہو کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں اور ان کی کابینہ پر عدم اعتماد کا اظہار کرچکے ہیں۔

روزنامہ اسرائیل ہیوم نے رپورٹ دی ہے کہ بائیڈن نے اسرائیل کے تین مسائل کا ذکر کیا جنہیں وہ موجودہ حالات میں حل نہیں کر سکتا۔ جن میں غزہ جنگ کا جاری رہنا، اس پٹی میں انسانی بحران کی سنگینی اور صہیونی قیدیوں کی واپسی کا مسئلہ بطور خاص شامل ہے۔

اس اخبار کے مطابق چوتھا مسئلہ جو کہ مذکورہ تینوں مسائل سے بھی زیادہ سنگین اور بدتر ہے، وہ یہ ہے کہ امریکہ کا خیال ہے کہ صیہونی حکومت کو انتہا پسند عناصر چلاتے ہیں اور اس مسئلے نے غاصب رجیم کو مزید تنہائی کا شکار کر دیا ہے اور اس کے خلاف عالمی نفرت میں اضافہ ہوا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *