[]
گوہاٹی: سینئر کانگریس قائد پون کھیڑا نے چہارشنبہ کے دن زور دے کر کہا کہ لوک سبھا الیکشن کے بعد اگر ان کی پارٹی برسراقتدار آئی تو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) 2019 رد کردیا جائے گا۔ انہوں نے منی پور کا دورہ نہ کرنے پر جہاں گزشتہ مئی سے نسلی کشیدگی جاری ہے‘ وزیراعظم نریندر مودی پر طنز بھی کیا۔
گوہاٹی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں پون کھیڑا نے کہا کہ آسام کے لئے 1971کی کٹ آف ڈیٹ بڑی اہمیت رکھتی ہے لیکن سی اے اے میں یہ تاریخ 2014 رکھی گئی ہے۔ وہ آسام معاہدہ کے تحت بنگلہ دیش سے آسام آنے والوں کو ہندوستانی شہریت دینے کی کٹ آف تاریخ 25 مارچ 1971کا حوالہ دے رہے تھے۔
سی اے اے کے تحت مودی حکومت‘ بنگلہ دیش‘ پاکستان اور افغانستان میں مذہبی عتاب جھیل کر 31 دسمبر 2014تک ہندوستان آنے والی غیرمسلم اقلیتوں ہندو‘ سکھ‘ جین‘ بدھ‘ پارسیوں اور عیسائیوں کو ہندوستانی شہریت دینا چاہتی ہے۔ پون کھیڑا نے کہا کہ کانگریس برسراقتدار آنے پر سی اے اے رد کردے گی۔
دسمبر 2019میں پارلیمنٹ میں سی اے اے کی منظوری کے بعد ملک کے بعض حصوں بشمول شمال مشرق میں بڑے پیمانہ پر احتجاج ہواتھا۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ سی اے اے کے قواعد و ضوابط کا اعلان لوک سبھا الیکشن سے قبل ہوجائے گا۔
مودی کے جاریہ ہفتہ دورہ ئ آسام پر کانگریس قائد نے انہیں نشانہ تنقید بنایا کہ وہ منی پور کیوں نہیں جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری گزارش ہے کہ وزیراعظم کم ازکم 30 منٹ کے لئے وہاں جائیں۔ نسلی کشیدگی نے منی پور میں کم ازکم 219 جانیں لی ہیں۔
چیف منسٹر آسام ہیمنت بشواشرما پر کرپشن میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس قائد نے کہا کہ عوام انہیں کرارا جواب دیں گے۔ پون کھیڑا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آ.نے والے لوک سبھا الیکشن میں آسام میں کانگریس اچھا مظاہرہ کرے گی۔