[]
کراچی: پاکستان میں صدارتی انتخابات سے قبل بلوچستان میں حکام نے اپوزیشن کے صدارتی امیدوار اور بزرگ سیاستداں محمود خان اچکزئی کے بنگلہ پر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں دھاوا کیا اور سرکاری زمین کا ایک ٹکڑا اپنے قبضہ میں لے لیا جو اچکزئی کے ”غیرقانونی قبضہ“ میں تھا۔
بلوچستان کے سینئر قائد 75 سالہ محمود خان اچکزئی‘ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی (پی کے ایم اے پی) کے صدر ہیں اور انہیں جیل میں بند پاکستان تحریک انصاف پارٹی قائد عمران خان نے سابق صدر آصف علی زرداری کے مقابل صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔
کوئٹہ میں حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے اتوار کے دن اچکزئی کے بنگلہ پر دھاوا کیا اور ان کے غیرقانونی قبضہ سے سرکاری زمین کا ایک حصہ واپس لے لیا۔ پارلیمنٹ میں اچکزئی کو سنی اتحاد کونسل کی تائید حاصل ہوگی جو پی ٹی آئی کے تائیدی آزاد ارکان کا نیا ٹھکانہ ہے۔
بزرگ سیاستداں 9 مارچ کو 68 سالہ سینئر پاکستان پیپلز پارٹی قائد آصف علی زرداری سے ٹکر لیں گے جو شہباز شریف کی مخلوط حکومت کے امیدوار ہیں۔ سیاسی و شہری حقوق کارکنوں کے علاوہ میڈیا نے اچکزئی کے بنگلہ پر دھاوے کی مذمت کی۔
کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر سعد اسد نے کہا کہ چھاپہ اس لئے مارا گیا کہ اچکزئی نے اپنے بنگلہ میں 2.5 کنال (0.3 ایکڑ) سرکاری زمین دبالی تھی۔ انہوں نے اس اراضی کو باؤنڈری وال سے گھیر لیا تھا اور باربار متنبہ کرنے کے باوجود زمین خالی نہیں کی تھی۔ پولیس نے محکمہ مال گزاری کے عملہ کے ساتھ غیرقانونی قبضہ برخاست کردیا۔
انہوں نے کہا کہ اراضی پر مسلح آدمی موجود تھے جنہوں نے سرکاری کام کاج میں مداخلت کرنے کی کوشش کی۔ انہیں حراست میں لے لیا گیا۔