وزیر اعظم نے تلنگانہ کے عادل آباد میں 56,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا

[]

عادل آباد: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج تلنگانہ کے عادل آباد میں 56,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے بجلی، ریل اور سڑک کے شعبوں سے متعلق متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، قوم کو وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔

اس موقع پر عوامی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ عادل آباد کی سرزمین نہ صرف تلنگانہ بلکہ پورے ملک سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کی گواہ بن رہی ہے کیونکہ 56000 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کے 30 سے زیادہ ترقیاتی منصوبے یا تو قوم کے نام وقف کیے جا رہے ہیں یا آج ان کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے۔ ان پروجیکٹوں میں ریاست میں توانائی، ماحولیات کی پائیداری اور سڑکوں سے جڑے کئی منصوبے شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے اس بات کا ذکر کیا کہ مرکزی حکومت اور ریاست تلنگانہ دونوں نے تقریباً 10 سال مکمل کر لیے ہیں اور کہا کہ حکومت ریاست کو اپنے شہریوں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔ مسٹر مودی نے بتایا کہ آج بھی 800 میگاواٹ کی صلاحیت کے این ٹی پی سی یونٹ ۔ 2 کا آج افتتاح کیا گیا ہے جس سے تلنگانہ کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے امباری – عادل آباد – پمپلکھوٹی ریلوے لائنوں کی برقی کاری کی تکمیل اور عادل آباد، بیلہ اور ملوگو میں قومی شاہراہ کے دو بڑے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنے کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے یہ جدید ریل اور سڑک پروجکٹس تلنگانہ کے ساتھ ساتھ پورے خطہ کی ترقی کو رفتار دیں گے، ساتھ ہی ساتھ سفر کے وقت کو بھی کم کریں گے، سیاحت کی حوصلہ افزائی کریں گے اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا کریں گے۔

وزیر اعظم نے ریاستوں کی ترقی کے ذریعے ملک کی ترقی کے فلسفے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بہتر معیشت کے ساتھ ملک میں اعتماد بڑھتا ہے اور ریاستوں کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے کیونکہ وہ سرمایہ کاری حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی معیشت کی بلند شرح نمو کی گونج عالمی سطح پر سنائی دینے کا ذکر کیا کیونکہ ہندوستان ایسی واحد بڑی معیشت ہے جس نے پچھلی سہ ماہی میں 8.4 فیصد کی ترقی کی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا ’’ اس رفتار کے ساتھ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جس کا مطلب تلنگانہ کی معیشت کے لیے بھی اعلیٰ شرح نمو ہوگا۔

تلنگانہ جیسے علاقوں کو پہلے نظر انداز کیے جانے کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گزشتہ 10 برسوں کے دوران اختیار کئے جانے والے حکمرانی کے نئے طریقوں پر روشنی ڈالی۔ پچھلے 10 برسوں کے دوران ریاست کی ترقی کے لئے زیادہ مختص کئے جانے والے فنڈز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ‘’ہمارے لئے ترقی کا مطلب غریب سے غریب کی ترقی، دلت، قبائلیوں، پسماندہ اور محروموں کی ترقی ہے۔

‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ 25 کروڑ سے زیادہ لوگ غریبی سے باہر نکل آئے ہیں اور اسی کے ساتھ انہوں نے اس کامیابی کاسہرا غریبوں کے لیے سرکاری فلاحی اسکیموں کے سر باندھا ۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے زور دیا کہ آئندہ 5 برسوں میں ایسی مہمات کو مزید وسعت دی جائے گی۔

اس موقع پر تلنگانہ کے گورنر ڈاکٹر تمیل سائوندرراجن، ریاست کے وزیراعلی ریونتا ریڈی اور مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کے علاوہ دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔

وزیر اعظم مودی نے جھارکھنڈ کے چترا میں نارتھ کرن پورہ سپر تھرمل پاور پروجیکٹ کے 660 میگاواٹ (یونٹ-2) کو وقف کیا۔ یہ ملک کا پہلا سپر کریٹیکل تھرمل پاور پروجیکٹ ہے جس کا تصور اتنی بڑی شدت کےحامل ایئر کولڈ کنڈینسر (اے سی سی) کے ساتھ کیا گیا ہے جو روایتی واٹر کولڈ کنڈینسر کے مقابلے میں پانی کی کھپت کو 1/3 تک کم کر دیتا ہے۔ اس منصوبے پر کام کے آغاز کو وزیر اعظم کے ذریعہ ہری جھنڈی دکھائی گئی ۔

مسٹر نریندر مودی نے چھتیس گڑھ کے سیپت، بلاس پور میں فلائی ایش پر مبنی ہلکے وزن کے مجموعی پلانٹ کو اور اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا میں گرین ہائیڈروجن پلانٹ کے لئے ایس ٹی پی واٹر کو بھی وقف کیا ۔

مزید برآں، وزیر اعظم نے سونبھدرا، اتر پردیش میں سنگرولی سپر تھرمل پاور پروجیکٹ، مرحلہ(III -2×800 میگاواٹ) ، چھتیس گڑھ میں لارا، رائے گڑھ میں فلو گیس سی او2 سے جی 4 ایتھنول پلانٹ، آندھرا پردیش میں سمہادری، وشاکھاپٹنم میں سمندری پانی سے گرین ہائیڈروجن پلانٹ اور چھتیس گڑھ کے کوربا میں فلائی ایش پر مبنی ایف اے ایل جی ایگریگیٹ پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔

وزیر اعظم نے سات پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ایک پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہ منصوبے نیشنل گرڈ کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

مسٹر نریندر مودی نے راجستھان کے جیسلمیر میں نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) کے 380 میگاواٹ سولر پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اس پروجکٹ سے ہر سال تقریباً 792 ملین یونٹ گرین پاور پیدا کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے اتر پردیش کے جالون میں بندیل کھنڈ سور ارجا لمیٹڈ بی ایس یو ایل 1200 میگاواٹ جالون الٹرا میگا قابل تجدید توانائی پاور پارک کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ پارک ہر سال تقریباً 2400 ملین یونٹ بجلی پیدا کرے گا۔

مسٹر نریندر مودی نے اتر پردیش میں جالون اور کانپور دیہات میں ستلج جل ودیوت نگم(ایس جے وی این) کے تین شمسی توانائی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ ان منصوبوں کی کل صلاحیت 200 میگاواٹ ہے۔ ان منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی وزیراعظم نے رکھا۔ مسٹر مودی نے اترکاشی، اتراکھنڈ میں منسلک ٹرانسمیشن لائن کے ساتھ نیتوار موری ہائیڈرو پاور اسٹیشن کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے بلاس پور، ہماچل پردیش اور ڈھوبری، آسام میں ایس جے وی این کے دو سولر پروجیکٹوں اور ہماچل پردیش میں 382 میگاواٹ سنی ڈیم ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

وزیر اعظم نے یوپی کے للت پور ضلع میں ٹی یو ایس سی او کے 600 میگاواٹ للت پور سولر پاور پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس منصوبے کے تحت سالانہ 1200 ملین یونٹ گرین پاور پیدا کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے قابل تجدید توانائی سے 2500 میگاواٹ بجلی کے اخراج کے لیے ری نیو کی کوپل-نریندر ٹرانسمیشن اسکیم کا افتتاح کیا۔ یہ بین ریاستی ٹرانسمیشن اسکیم کرناٹک کے کوپل ضلع میں واقع ہے۔ دامودر ویلی کارپوریشن اور انڈی گرڈ کے پاور سیکٹر سے متعلق دیگر پروجیکٹوں کا بھی وزیر اعظم افتتاح کریں گے۔

وزیراعظم کے اس دورے کے دوران پاور سیکٹر کے علاوہ سڑک اور ریل سیکٹر کے منصوبوں پر بھی غور کیا گیا۔مسٹر مودی نے نئی الیکٹریفائیڈ( بجلی کے نظام سے آراستہ) امباری – عادل آباد – پمپلکھٹی ریل لائن کو قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے تلنگانہ کو مہاراشٹر سے اور تلنگانہ کو چھتیس گڑھ سے این ایچ-353 بی اور این ایچ-63 کے ذریعے جوڑنے والے دو بڑے نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *