[]
اپنے طویل پوسٹ میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے کورونا کے دور میں اپنی خدمات، اپنی ذمہ داریوں، فریضے اور اعتقاد کا بھی ذکر کیا ہے۔ یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ بی جے پی کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کے لیے ڈاکٹر ہرش وردھن کو امیداوار نہیں بنایا گیا ہے۔ پچھلی بار وہ چاندنی چوک پارلیمانی حلقہ سے کامیاب ہوئے تھے، لیکن اس بار بی جے پی نے چاندنی چوک سے ان کی جگہ پروین کھنڈیلوال کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس فیصلے پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کسی ناراضگی کا اظہار تو نہیں کیا ہے، لیکن سیاست سے کنارہ کشی کا ارادہ ظاہر کرنا ان کی مایوسی کا اظہار تصور کیا جا رہا ہے۔