[]
مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک: ملک کے انتظامی امور میں تعاون کے لیے کونسلوں کا ہونا ضروری ہے، ان کی تشکیل کے ذریعے اقتدار کی نچلی سطح تک منتقلی ممکن ہوتی ہے اور ہر علاقے کے ذمہ داروں کو فرائض دیے جاتے ہیں۔ سٹی اور دیہی کونسلوں کے انتخابات ایران میں مقامی انتخابات کی طرح ہوتے ہیں اور تمام اراکین کا انتخاب عوام کے ووٹوں سے کیا جاتا ہے۔
سٹی اور دیہاتوں میں کونسلوں کا پہلا انتخابی دور ایرانی کلینڈر کے مطابق 1377 میں ہوا اور آخری یعنی چھٹا دور دو سال پہلے 13 ویں صدارتی انتخابات کے ساتھ ہی منعقد ہوا۔
سٹی اور دیہی کونسل کے انتخابات
الف۔ دیہی کونسل
دیہی کونسل گاؤں کی انتظامیہ کا ایک اہم بازو ہے، جسے مقامی لوگوں کی مدد سے چلایا جاتا ہے۔ دیہی کونسل کے فرائض میں دیہی سربراہ کا انتخاب کرنا، کمی و بیشی کو دور کرنے کے لیے تجاویز پیش کرنا، اور گاوں کے لوگوں کی بہتر خدمت کے لئے تجاویز دینا شامل ہے۔ اس کونسل کے ارکان کی تعداد کا تعین ہر گاؤں کی آبادی کے حساب سے کیا جاتا ہے جن کی تعداد اور فرائض کا تعین قانون میں کیا گیا ہے۔ 1500 افراد کی آبادی والے دیہات میں مقامی کونسل کے ارکان کی تعداد تین اور 1500 سے زیادہ آبادی والے دیہات میں پانچ ارکان ہوں گے۔
الیکشن قانون کے آرٹیکل 68 کے مطابق اس کونسل کے فرائض درج ذیل ہیں:
1۔ دیہی کونسل کے فیصلوں پر عمل درآمد کی نگرانی
2. کمی اور کوتاہی کی جانچ پڑتال
3. لوگوں کواپنی مدد آپ پر راغب کرنا
4. حکومتی پالیسیوں کی تشریح اور وضاحت
5۔ مقامی تنازعات کو حل کرنے کی کوشش
6۔ 4 سال کی مدت کے لیے گاوں کا سربراہ بننے کے لیے اہل شخص کا انتخاب، وغیرہ۔
ب۔ سٹی کونسل
سٹی کونسل کے نمائندے عوام کے براہ راست ووٹ سے منتخب ہوتے ہیں۔ اس کونسل کا بنیادی کام میئر کا انتخاب کرنا، بجٹ منظور کرنا اور بلدیات کی کارکردگی کی نگرانی کرنا ہے۔
الیکشن قانون کے آرٹیکل 71 کے مطابق سٹی کونسل کے فرائض اور اختیارات درج ذیل ہیں:
1۔ 4 سال کی مدت کے لیےمئیر کا انتخاب
2. ضروریات اور کوتاہیوں کی چھان بین اور شناخت اور ان کے مطابق اصلاحی منصوبے اور تجاویز تیار کرنا
3. کونسل کی منصوبوں پر عملدرامد کی نگرانی
4. اعلی انتظامیہ ، ریاستی اداروں اور تنظیموں کے ساتھ تعاون
5۔ سماجی، اقتصادی اور سماجی شعبوں میں لوگوں کی شرکت کے حوالے سے منصوبہ بندی کرنا
6۔ انجمنوں اور سماجی اداروں کی تشکیل کے حوالے سے تجاویز دینا
7۔ بجٹ کی منظوری اور سالانہ بلدیاتی بجٹ میں ترمیم کی منظوری
8۔ میونسپلٹی کے ذریعہ معاملات کی منظوری اور ان کی نگرانی
9. مجوزہ میونسپل قرضوں کی منظوری
10۔ راستوں، گلیوں، گلیوں اور گلیوں کو نام دینا
11۔ شہر کے اندر گاڑیوں کے کرائے کے نرخوں کی منظوری
12. تھیٹروں کے معاملات کی نگرانی، صحت کے مراکز، قبرستان اور دیگر عوامی مقامات بنانا
سٹی کونسل کے انتخابات میں شہر کی آبادی کے حساب سے اس کے اراکین کا انتخاب کیا جاتا ہے۔مثلاً تہران سٹی کونسل میں 21، مشہد میں 15، اصفہان میں 13، کاشان اور قزوین کے 9 اراکین ہیں۔
امیدواروں اور ووٹرز کی شرائط
الف۔ انتخابی قانون کے مطابق، ووٹرز کی شرائط درج ذیل ہیں۔
1۔ ایرانی شہریت
2. کم از کم 15 سال کی عمر کا ہونا
3. متعلقہ شہر میں کم از کم ایک سال رہائش
ب انتخابی قانون کے مطابق منتخب ہونے والوں کو درج ذیل شرائط پر اترنا لازمی ہے۔
1۔ ایرانی شہریت
2. 25 سال کا ہونا
3. متعلقہ شہر میں کم از کم ایک سال کی رہائش
4. اسلام اور ولایت فقیہ سے وفاداری
5۔ آئین سے وفاداری
6۔ پڑھنے لکھنے کی صلاحیت رکھتا ہو
ج۔ بالواسطہ انتخابات کے ذریعے انتخاب ہونے والی دیگر کونسلیں
ایرانی مطابق مقامی ضروریات کے مطابق لوگوں کے تعاون سے سماجی، اقتصادی، تعمیراتی، صحت، ثقافتی، تعلیمی اور دیگر فلاحی پروگراموں کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے کے لیے مختلف کونسلیں تشکیل دی گئی ہیں۔
وارڈ کونسل
ضلع کے جغرافیائی رقبے میں تشکیل دی جانے والی اس کونسل کو کچھ فرائض اور اختیارات دیے گئے ہیں۔کونسل کے ارکان کی تعداد پانچ ہے۔ اس کونسل کے اراکین دیہات کی کونسلوں کے نمائندوں یا اراکین میں سے ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے وارڈ کونسل کے ممبران کا انتخاب بالواسطہ انتخاب کی ایک قسم سمجھا جا سکتا ہے۔
آئین کے مطابق وارڈ کونسل کے فرائض اور اختیارات درج ذیل ہیں
1۔ سماجی، ثقافتی، تعلیمی، معاشی اور شہری مسائل اور خامیوں، صحت اور شعبے کے دیگر فلاحی امور کی چھان بین اور جانچ پڑتال
2. ملک کے انتظامی حکام کے ساتھ تعاون
3. ضلع میں واقع دیہی کونسلوں کے درمیان ضروری ہم آہنگی پیدا کرنا
صوبائی سپریم کونسل
صوبائی سپریم کونسل اسلامی جمہوریہ ایران کے سیاسی ڈھانچے کا سب سے بڑا کونسل ادارہ ہے۔ اس کونسل کے اراکین ہر صوبے کے کونسل کے نمائندوں پر مشتمل ہوتے ہیں، جن کا انتخاب شہر اور دیہی کونسلوں کے نمائندوں میں سے کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ صوبوں کی مشترکہ اس کونسل کی تشکیل کا بنیادی مقصد امتیازی سلوک کو روکنا اور صوبوں کے ترقیاتی اور فلاحی پروگراموں کی تیاری میں تعاون کرنا اور ان کے مربوط عمل درآمد کی نگرانی کرنا ہے۔ آئین میں اس کونسل کی تشکیل اور فرائض کا تعین کیا گیا ہے۔
کونسل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کے تحت منصوبے تیار کرے اور انہیں براہ راست یا حکومت کے ذریعے پارلیمنٹ کو پیش کرےجہاں ان کاجائزہ لیا جائے گا۔