خاتون نے بچوں کو بھیک مانگنے پر مجبور کر کے 45 دن میں ڈھائی لاکھ روپے کما لئے

[]

اندور: اندور کی ایک 40 سالہ خاتون، اپنی 8 سالہ بیٹی اور دو بیٹوں کو اندور کی سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور کر کے صرف 45 دنوں میں ڈھائی لاکھ روپے کمانے میں کامیاب ہو گئی۔

ایک این جی او نے دعویٰ کیا ہے کہ خاتون کا خاندان، جو شہر میں بھیک مانگنے میں ملوث تقریباً 150 لوگوں کے گروپ کا حصہ ہے، راجستھان میں زمین اور ایک 2 منزلہ مکان کا مالک ہے۔

اندرا بائی نامی خاتون کو حال ہی میں اندور-اجین روڈ پر لو کش چوراہے پر بھیک مانگتے ہوئے پایا گیا تھا۔

اندور کو بھکاریوں سے پاک شہر بنانے کے لئے انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے والی تنظیم پرویش کی صدر روپالی جین نے بتایا کہ ہمیں خاتون کے قبضے سے 19,200 روپے کی نقد رقم ملی۔

بتایا گیا کہ اندرا، 5 بچوں کی ماں ہے۔ اس نے اپنی 8 سالہ بیٹی سمیت اپنے 3 بچوں کو شہر کی سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور کر دیا تھا۔

جب لڑکی کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی نگرانی میں رکھا گیا تھا تو اس کے بیٹے جن کی عمریں 9 اور 10 سال تھیں، ٹیم کو دیکھ کر بھاگ گئے تھے۔روپالی جین نے مزید بتایا کہ اندرا کے باقی بچے راجستھان میں ہیں۔

اندرا نے بتایا کہ اس نے پچھلے 45 دنوں میں ڈھائی لاکھ روپے بھیک کے ذریعہ کمائے جس میں سے اس نے ایک لاکھ روپے اپنے سسرال بھیجے۔ 50 ہزار روپے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائے اور 50 ہزار روپے فکسڈ ڈپازٹ اسکیموں میں لگادیئے۔

روپالی جین نے بتایا کہ خاتون کے خاندان کے پاس راجستھان میں زمین اور ایک دو منزلہ مکان موجود ہے۔ اندرا کے شوہر نے اس کے نام پر ایک موٹرسائیکل بھی خریدی اور یہ جوڑا ٹو وہیلر پر شہر میں گھومتا بھی تھا۔

پکڑے جانے کے بعد اندرا کا مبینہ طور پر ایک خاتون این جی او ورکر کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا اور اسے ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ بنگنگا پولیس سٹیشن کے سب انسپکٹر ایشور چندر راٹھوڑ نے یہ بات بتائی۔

انہوں نے بتایا کہ خاتون کو اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) کی عدالت میں پیش کیا گیا جس نے اسے عدالتی تحویل میں دے دیا۔

واضح رہے کہ مرکزی وزارت سماجی انصاف نے اندور سمیت ملک کے 10 شہروں کو بھکاریوں سے پاک بنانے کے لئے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا ہے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *