[]
اجیت پوار کی مشکلیں
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی تقسیم کے معاملے میں اسمبلی اسپیکر نے ابھی تک اپنا فیصلہ نہیں دیا ہے۔ اس سے قبل ہی الیکشن کمیشن نے جس طرح اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو ’حقیقی‘ قرار دیا ہے، اس سے کھیل کا پہلا راؤنڈ یقینی طور پر اجیت کے حق میں گیا ہے۔ راجیہ سبھا سیٹ کے انتخاب کے لیے کمیشن نے بنیادی پارٹی کو اس کا تجویز کردہ نام ’نیشنلسٹ کانگریس پارٹی – شرد چندر پوار‘ الاٹ کر دیا ہے۔ لیکن اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی اس سے خوش نہیں ہے۔ دراصل شرد پوار کا نام کافی اہمیت رکھتا ہے اور یہ مراٹھا سورما بغیر لڑے تو ہار قبول کرنے والا ہے ہی نہیں۔
اجیت اب 63 سال کے ہیں جبکہ ان کے چچا شرد پوار 84 سال کے۔ جب اجیت پرائمری اسکول میں تھے، شرد پوار سیاست میں اپنا کیریئر بنا رہے تھے۔ شرد پوار کی بیٹی سپریا سولے بارامتی سے ایم پی ہیں۔ سپریا کو اس سیاسی وراثت کو سنبھالنے سے روکنے کے لیے اجیت نے بی جے پی سے ہاتھ ملایا۔ الیکشن کمیشن نے ان کے دھڑے کو ’اصلی‘ این سی پی کے طور پر اس بنیاد پر تسلیم کیا ہے کہ ایم ایل ایز کی اکثریت ان کی حمایت کرتی ہے۔ بظاہر تو ہر لحاظ سے بھتیجے نے چچا کو مات دے دی ہے لیکن کیا وہ واقعی ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں؟