عجیب سوال۔ تباہ کن ارادے

[]

جواب:- آپ نے سوال کیا ہے کہ آپ کے صاحبزادہ جن کی عمر بیس سال بھی نہیں ہوئی ہے اور انہوں نے بی۔کام کیا ہے ایک ایسی لڑکی کے عشق میں گرفتار ہوئے ہیں جس کی عمر ابھی سولہ سال نہیں ہوئی ہے اور اس کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے ۔

آپ نے اپنے بیٹے کو سمجھانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ اپنی ضد پر قائم ہے ۔ اس نے کہا ہے کہ اس لڑکی کے والدین بھی اس رشتہ سے راضی ہیں۔ لڑکے نے ضد کی ہے کہ اگر اس کی شادی اس لڑکی کے ساتھ نہیں کی گئی تو وہ خود اس سے شادی کرلے گا۔ قانون کے مطابق لڑکی ابھی نابالغ ہے۔

اگر آپ کے لڑکے کی ضد قائم رہی اور اس نے وہ خطرناک اقدام کردیا جس کی اس نے دھمکی دی ہے تو پہلی بات یہ کہ وہ شادی غیر قانونی ہوگی چاہے لڑکی کے والدین راضی ہوں یا نہ ہوں۔ ہماری رائے میں آپ کے بے وقوف لڑکے کو زبردست تنبیہ کی ضرورت ہے۔ اس بات کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا کہ اس لڑکی کے والدین آپ کو بلیک میل کرنا شروع کردیں گے کیوں کہ آپ کافی دولت مند ہیں اور صاحبِ جائیداد بھی ۔

اس بات کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا کہ آپ کے لڑکے کو (POCSO) قانون میں گرفتار کروایا جاسکتا ہے چاہے اس کا نکاح ہو یا نہ ہو۔ اگر کوئی نادان ایسی حرکت کربیٹھے تو زندگی برباد ہوجائے گی کیوں کہ (POCSO) مقدمات میں کم از کم دس سال جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔

اپنے لڑکے پر سختی کیجئے ۔ والدہ کے لاڈ پیار کی وجہ سے یہ صورت آج پیدا ہوئی کہ بدمعاش و بدقماش لڑکوں کی صحبت میں آپ کا لڑکا یہاں تک پہنچ گیا کہ آپ کی جان وعزت پر بن آسکے گی اور آپ کو شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہونا پڑے گا۔

اگر وہ راہِ راست پر نہیں آتا تو اس سے بالکل بے تعلق ہوجائیے یہاں تک کہ اسے گھر سے نکال باہر کردیجئے۔ اسے ایک ایک پیسے کے لئے محتاج کردیجئے۔ وہ خود بخود ٹھیک ہوجائے گا۔

آپ کو اپنی اہلیہ پر بھی کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ کیوں کہ انہی کے لا و پیار نے آپ کو یہ دن دکھایا۔

ہر طرح کی کوشش کرکے اسے راہِ راست پر لانے کی کوشش کیجئے اور اگر یہ بھوت اس کے سر سے اتر جاتا ہے تو جلد از جلد اس نالائق کی کسی اچھی لڑکی سے شادی کردیجئے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *