[]
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی بحریہ کا جنگی دستہ البرز ڈسٹرائر کی سربراہی میں 91 روزہ مہم کے دوران 12 ہزار سے زائد کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے ملکی سمندری حدود کی حفاظت کرتے ہوئے خلیج عدن اور بحیرہ احمر کا طویل چکر کاٹنے کے بعد وطن واپس پہنچ گیا۔
بحری دستے میں شامل کشتیوں نے جنوبی بحری کمانڈ کی بندرگاہ امامت پر لنگراندازی کی۔
اس موقع پر بحری یونٹ امامت کے شعبہ عقائد کے مدیر حجت الاسلام صمدی نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر بحری دستے کی وطن واپسی نہایت نیک شگون ہے۔ بین الاقوامی سمندروں اور اوقیانوس میں ایرانی بحریہ کی فعال موجودگی انقلاب اسلامی کی برکتوں میں سے ہے۔
انہوں نے 11 فروری کو انقلاب اسلامی کی سالگرہ کی مناسبت سے ریلیوں میں مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والوں کی شرکت کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمن عوام کو انقلاب سے دور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ ان ریلیوں میں کثیر تعداد میں شرکت سے دشمن کی مایوسیوں میں اضافہ ہوگا۔
اس موقع پر ایڈمرل حسین حسنی نے کہا کہ ایرانی بحریہ خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں ملکی سرحدوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔
بحریہ کے دستے کی خطے میں موجودگی نہایت اہمیت رکھتی ہےجس سے تیل بردار اور دوسری تجارتی کشتیوں کی حفاظت یقینی بنائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان جوانوں کی عدم موجودگی میں ان کے خاندان والوں کے عزم اور صبر کو بھی داد تحسین پیش کیا جانا چاہئے چنانچہ رہبر معظم نے فرمایا کہ ایرانی بحری افواج کی کامیابیوں میں اہلکاروں کے خاندان والوں کا بھی اہم حصہ ہے۔
انہوں نے 11 فروری کو انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر ملک بھر میں ریلیوں میں عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ریلیوں میں شرکت کرنا عوام کا قومی اور دینی وظیفہ ہے۔