بی جے پی کے جئے سری رام کے نعرہ سے نفرت جھلکتی ہے: گورو گوگوئی

[]

نئی دہلی: کانگریس قائد گورو گوگوئی نے ہفتہ کے دن یہ کہتے ہوئے بی جے پی پر تنقید کی کہ اس کے ارکان کے جئے سری رام کا نعرہ لگانے سے غصہ اور نفرت جھلکتی ہے۔ انہوں نے بی جے پی سے کہا کہ وہ مہاتماگاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی پوجا کرنے کی روایت ترک کردے۔

رام مندر کی تعمیر اور اس کی افتتاحی تقریب پر لوک سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھگوان رام سبھی کے ہیں اور وہ ہمیشہ سب کے ساتھ ہوتے ہیں۔ وہ ہر لمحہ ہمارے ہر حصہ میں ہوتے ہیں۔ لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر نے کہا کہ رام راجیہ کا مطلب وہ عہد ہے جس میں ہر کوئی خوش ہوتا ہے‘ کوئی بھی ناخوش نہیں ہوتا۔

انہوں نے پوچھا کہ آیا موجودہ دور میں دبے کچلے لوگ‘ پسماندہ طبقات اور ملک کی اقلیتیں خوش ہیں۔ درج فہرست ذاتوں کے خلاف جرائم بڑھتے جارہے ہیں۔ دیگر پسماندہ طبقات (او بی سیز)ذات پات پر مبنی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یونیورسٹیوں میں تعلیم اور سرکاری نوکریوں میں انہیں ان کا حصہ نہیں مل رہا ہے۔

ان سے بھیدبھاؤ کیا جارہا ہے۔ گورو گوگوئی نے کہا کہ بی جے پی کا گھمنڈ انہیں مہنگائی‘ اقلیتوں کے تئیں عدم رواداری اور تشدد کی طرف دیکھنے سے روک رہا ہے۔برسراقتدار جماعت کے ارکان نے اس پر احتجاج کیا۔ کانگریس قائد نے کہا کہ جئے سری رام کے نعرہ سے محبت اور خیرسگالی جھلکنی چاہئے لیکن آپ لوگوں کے نعرہ سے غصہ اور نفرت جھلکتی ہے۔

اگر آپ کا دل نفرت سے بھرا ہے تو آپ رام بھکت نہیں ہوسکتے۔ اگر آپ دوسروں پر گولیاں چلاتے ہیں یا دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کرتے ہیں تو آپ رام بھکت نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اطراف بے بسی و لاچاری ہے۔آپ نوجوانوں میں بے بسی دیکھ سکتے ہیں جو روزگار چاہتے ہیں۔

بعض نوجوان نشہ کی لت میں پڑگئے اور بعض جرائم میں ملوث ہوگئے جبکہ دیگر نوجوان بیرونی ممالک میں روزگار تلاش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس سیکولرازم پر یقین رکھتی ہے لیکن وہ اس لفظ کی ”مغربی تشریح“ سے دوری اختیار کرتی ہے۔ ہندوستان مذہبی ملک ہے۔ ہم تمام مذاہب کی برابری کے قائل ہیں۔ کسی ایک مذہبی کتاب کی فوقیت کے قائل نہیں۔

گرونانک کے حوالہ سے گورو گوگوئی نے کہا کہ کانگریس سبھی کو متحد کرنا چاہتی ہے اور یہی ملک کی روایت ہے۔ لہٰذا میں برسراقتدار جماعت کو خبردار کرنا چاہوں گا کہ وہ ناتھورام گوڈسے کا راستہ چھوڑدے۔ بی جے پی والوں کو گوڈسے کی پوجا کی روایت ترک کردینی چاہئے۔ انہیں گھمنڈی نہیں ہونا چاہئے۔

راون اپنے گھمنڈ کی وجہ سے مارا گیا تھا۔بھگوان رام نے راون کے گھمنڈ کو شکست دینے دبے کچلے لوگوں اور پسماندہ طبقات کی فوج بنائی تھی۔ اس ملک کا جنم 2014 یا 22 جنوری 2024 کو نہیں ہوا۔ بھگوان رام ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے ہیں۔ 500 سال قبل بھی اور آئندہ بھی وہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔ بھگوان رام ہمارے دلوں میں بستے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *