[]
حال ہی میں، موئزو مالدیپ کے دارالحکومت مالے میں میئر کے عہدے پر فائز تھے۔ موئزو نے صدارتی انتخابات لڑنے کے لیے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اب ان کی پارٹی ہار گئی ہے۔
ہندوستان کے ساتھ جاری تنازعہ کے درمیان مالدیپ کے صدر محمد موئزو کو سخت دھچکا لگا ہے۔ ان کی پیپلز نیشنل کانگریس (پی این سی) پارٹی ملک کے دارالحکومت مالے میں ہونے والے میئر کے انتخابات میں ہار گئی ہے۔ ہندوستان نواز اپوزیشن مالدیوین ڈیموکریٹک پارٹی (ایم ڈی پی) نے ہفتہ یعنی13 جنوری کو دارالحکومت مالے کے میئر کے انتخاب میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ موئزو مالے کے میئر رہ چکے ہیں، انہوں نے صدارتی الیکشن لڑنے کے لیے میئر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
مالدیپ کے صدر محمد موئزو کی پارٹی پیپلز نیشنل کانگریس کو میئر کے انتخابات میں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پی این سی امیدوار عظمیٰ شکور کو ایم ڈی پی امیدوار آدم عظیم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ مالدیپ کے سن آن لائن نیوز پورٹل کی رپورٹ کے مطابق، آدم عظیم کے حریف موئزو پیپلز نیشنل کانگریس (پی این سی) کی عظمیٰ شکور کو 3,301 ووٹ ملے، جب کہ 41 راؤنڈز کی گنتی کے بعد، عظیم کو کل 5303 ووٹ ملے۔
حال ہی میں، موئزو مالدیپ کے دارالحکومت مالے میں میئر کے عہدے پر فائز تھے۔ موئزو نے گزشتہ سال صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ دوسری جانب مالدیپ کے میڈیا نے عظیم کی جیت کو لینڈ سلائیڈ فتح قرار دیا ہے۔ تاہم اطلاعات کے مطابق انتخابات میں ٹرن آؤٹ کم رہا۔ ایم ڈی پی کی قیادت بھارت نواز سابق صدر محمد صالح کر رہے ہیں، جو صدارتی انتخاب میں چین نواز رہنما موئزو سے ہار گئے تھے۔ میئر کے انتخابات میں جیت سے ایم ڈی پی کی امیدیں پھر سے زندہ ہو رہی ہیں۔
مالدیپ کے صدر محمد میوزو حال ہی میں چین کے پانچ روزہ سرکاری دورے کے بعد ہفتے کے روز مالے واپس آئے۔ مالے میں آتے ہی انہوں نے بھارت کا نام لیے بغیر کہا کہ ہمارا ملک ان سے چھوٹا ہو سکتا ہے لیکن اس سے کسی کو دھمکی دینے کا لائسنس نہیں ملتا۔ موئزو کا یہ بیان وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مالدیپ کے تین وزراء کے سوشل میڈیا پر تضحیک آمیز تبصروں پر ہندوستان کے ساتھ سفارتی تنازعہ کے درمیان آیا ہے۔ چین کے اپنے اعلیٰ سطحی دورے کے دوران موئزو نے مالدیپ کو چین کے قریب لانے کا مطالبہ کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;