[]
حیدرآباد: پرانے شہر میں قرض کی رقم کے لئے قتل کی ایک اور واردات پیش آئی۔پولیس کمشنرس کی تبدیلی کے باوجودپرانے شہر میں قتل اور اقدام قتل کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے بموجب دانماں کی جھونپڑی علاقہ کے رہنے والے 36سالہ محمدافروز کبھی آٹورکشاء اورکبھی میوہ فروش کا کام کرتے تھے۔انہیں 4لڑکیاں اورایک لڑکا ہے۔انہوں نے اپنے قریبی دوستوں سے دوتا3ماہ قبل دیڑھ لاکھ روپے بطورقرض لیا تھا اوراس رقم میں سے انہوں نے 50 ہزار روپے چنددن قبل ادا بھی کردیاتھا۔
آئندہ چند دنوں میں محمدافروز کی ایک اور لڑکی کی شادی ہونے والی تھی لیکن کل رات قرض کے رقم کی عدم ادائیگی پر انہیں چاقوں سے حملہ کرکے قتل کردیاگیا۔
قتل کے فوری بعدہمیشہ کی طرح پولیس مہمانوں کی طرح آئی ہے۔ ضابطہ کی کارروائی کرکے چلے گئی۔اب پھر پولیس خود سپرد ملزمین کومیڈیا کے سامنے پیش کرے گی اور گرفتاری کا انکشاف کرکے انہیں عدالتی تحویل میں دے گی۔
پولیس کاکام صرف اتناہی رہ گیا ہے؟ہر نئے کمشنر نئے احکامات جاری کرتے ہیں مگر حالات میں بہتری نہیں ہوپاتی ہے۔ محمدافروز کے قتل میں 3تا4 افراد کے ملوث ہونے کا شبہ کیا جارہاہے۔یادرہے کہ چنددن قبل بہادرپورہ میں فضاہوٹل کے قریب ایک ٹراویل ایجنٹ نے رقم ادا نہ کی تو اس پر قاتلانہ حملہ کیاگیا تھا۔