دہلی خواتین کمیشن کی سربراہ سواتی مالیول کو راجیہ سبھا بھیجے گی عآپ، سنجے سنگھ بھی دوبارہ ہوں گے نامزد

[]

عام آدمی پارٹی نے دہلی خواتین کمیشن کی موجودہ چیئرپرسن سواتی مالیوال کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سواتی مالیوال پہلی بار راجیہ سبھا کی رکن بنیں گی

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
user

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی نے دہلی خواتین کمیشن کی موجودہ چیئرپرسن سواتی مالیوال کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سواتی مالیوال پہلی بار راجیہ سبھا کی رکن بنیں گی۔ ساتھ ہی پارٹی نے اپنے موجودہ راجیہ سبھا ارکان سنجے سنگھ اور این ڈی گپتا کو بھی دوبارہ راجیہ سبھا کے لیے نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی نے اسے منظوری دے دی ہے۔ دوبارہ راجیہ سبھا کا رکن بننے کے لیے سنجے سنگھ نے دہلی کی راؤس ایونیو عدالت میں اس سے متعلق دستاویزات پر دستخط کرنے کی اجازت مانگی تھی، جسے عدالت نے قبول کر لیا۔

سنجے سنگھ اس وقت دہلی شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ کے سلسلہ میں جیل میں قید ہیں۔ دہلی میں راجیہ سبھا کی تین سیٹوں پر انتخابات ہونے ہیں، جن میں سے ایک سیٹ کے لیے سنجے سنگھ کا نام فائنل کر لیا گیا ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے مبینہ شراب پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا کے لیے دوبارہ نامزدگی کے لیے دستاویزات پر دستخط کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

خصوصی جج ایم کے ناگپال نے سنجے سنگھ کی طرف سے دائر درخواست پر یہ حکم سنایا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر ان کی موجودہ مدت 27 جنوری کو ختم ہو رہی ہے اور ریٹرننگ افسر نے انتخابات کے انعقاد کے لیے 2 جنوری کو نوٹس جاری کیا ہے۔ درخواست میں سنگھ نے کہا کہ اس کے لیے کاغذات نامزدگی 9 جنوری تک داخل کرنے ہوں گے۔

سنجے سنگھ کی طرف سے دی گئی درخواست میں تہاڑ جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دینے کی اپیل کی گئی تھی کہ وہ سنگھ کو دستاویزات پر دستخط کرنے دیں۔ جج نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ہدایت دی گئی ہے کہ اگر ملزمان کے وکیل کی طرف سے جیل حکام کے سامنے دستاویزات 6 جنوری 2024 کو پیش کیے جاتے ہیں، تو جیل سپرنٹنڈنٹ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مذکورہ دستاویزات پر ملزمان کے دستخط ہوں۔ جمعرات کو انہیں لے جانے کی اجازت ہونی چاہئے اور انہیں ملنے کی بھی اجازت ہونی چاہئے۔‘‘


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *