[]
ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات ڈاکٹر محمد یونس کو پیر کے دن ایک عدالت نے لیبر قانون خلاف ورزی کے الزام میں 6 ماہ جیل کی سزا سنائی۔
ان کے حامیوں نے اسے ”سیاسی محرکہ“ قراردیا۔ لیبر کورٹ کی جج شیخ مرینہ سلطانہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ محمد یونس کے خلاف لیبر قانون خلاف ورزی کا الزام ثابت ہوا۔
تھرڈلیبر کورٹ جج نے رولنگ دی کہ 83 سالہ ماہر معاشیات کو جو عدالت میں موجود تھے‘ 6 ماہ کی قید سادہ کاٹنی ہوگی۔ خاتون جج نے گرامین ٹیلی کام کے سربراہ محمد یونس اور سوشل بزنس کمپنی کے 3 دیگر اکزیکٹیوز پر فی کس 25 ہزار ٹکہ جرمانہ بھی عائد کیا۔
جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 10 دن جیل میں رہنا ہوگا۔ فیصلہ کے فوری بعد محمد یونس اور دیگر 3 افراد نے ضمانت کی درخواست داخل کردی۔ جج نے انہیں 5ہزار ٹکہ کے بانڈ پر فوری ضمانت دے دی۔
محمد یونس اور دیگر 3 اکزیکٹیوز سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کرسکتے ہیں۔ غریبوں کی بینکنگ کے محمد یونس کے تجربہ نے بنگلہ دیش کو مائیکرو فینانس کا مرکز ہونے کی شہرت دلائی تھی۔
انہیں گرامین بینک کے ذریعہ غربت دور کرنے پر 2006 میں نوبل انعام دیا گیا تھا۔ محمد یونس کے مائیکرو فینانس تجربہ کو مختلف براعظموں میں دُہرایا گیا۔ محمد یونس کی وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت سے نہیں بنتی۔