[]
مہر نیوز کے رپورٹر کے مطابق، مسلح افواج میں رہبر معظم کے اعلی مشیر نے کہا کہ میجر جنرل سید رحیم صفوی نے انسٹی ٹیوٹ آف سائنسز اینڈ ایجوکیشن آف ہولی ڈیفنس کی 39 سائنسی و تحقیقی کامیابیوں کی نقاب کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: سائنسی پروڈکٹس ملک کی ضروریات کے مطابق ہونی چاہیے اور ساتواں سائنسی ترقیاتی منصوبہ بھی ملکی، علاقائی اور بین الاقوامی ضروریات کے مطابق ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ خطے میں نئی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ یمن نے صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک نئی حکمت عملی اختیار کی ہے، فلسطینی مزاحمت کی پچھلے تین ماہ سے جاری مقاومت نے بھی حالات کا رخ بدل ڈالا ہے۔ جب کہ انسانی حقوق کا دم بھرنے والے امریکیوں نے آج نسل پرستانہ رویہ اپناتے ہوئے ثابت کیا کہ ان کے لئے یورپی اور امریکی انسانوں کی قیمت ایشیائی انسانی جانوں سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ اور ستم ظریفی یہ کہ بین الاقوامی ادارے ان جرائم کو روکنے کے لیے موثر اقدامات نہیں کر سکے۔
میجر جنرل صفوی نے کہا کہ ہمیں علم کو عمل میں بدلنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ تاریخ میں ایسے لوگ موجود ہیں جو خدا کے لیے اپنے علم کو عملی جامہ پہناتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اگلے دو یا تین سالوں میں دفاع مقدس اور مزاحمت کے حوالے سے رہبر معظم انقلاب کی پالیسیوں کے بارے میں تحقیقی نتائج سامنے آئیں گے۔