[]
خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ کی ماں نے بیٹی کے کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ واپس کرنے پر خوشی ظاہر کی اور کہا کہ ملک کے لیے تمغوں کی بوچھار کرنے کے بعد بھی بیٹی نے انصاف کے لیے لڑائی لڑی ہے۔
ہندوستانی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے گزشتہ دنوں میجر دھیان چند کھیل رتن ایوارڈ کے ساتھ ساتھ ارجن ایوارڈ بھی حکومت کو واپس کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اب اس تعلق سے ان کی ماں پریم لتا کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے اپنی بیٹی کے جذبہ کو سلام کیا ہے اور کہا ہے کہ بیٹی نے ان کے دودھ کا قرض ادا کر دیا۔
پریم لتا نے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے اپنی بیٹی ونیش پھوگاٹ کی تعریف کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’میری بیٹی نے میرے دودھ کو بے عزت نہیں کیا، بلکہ دوسری بیٹیوں کے لیے ایک مثال بھی بنی ہے۔ ملک کے لیے تمغوں کی بوچھار کرنے کے بعد بھی بیٹی نے انصاف کے لیے لڑائی لڑی ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے چرکھی دادری واقع گاؤں بلالی کی رہنے والی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے جب سے ایوارڈ واپسی کا اعلان کیا ہے، گاؤں میں مایوسی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ مقامی لوگوں کے درمیان ایوارڈ واپسی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ اس درمیان ونیش پھوگاٹ کی ماں پریم لتا کا بیان برج بھوشن کے خلاف تحریک چلانے والے سبھی پہلوانوں کا حوصلہ بڑھانے والا ہے۔
پریم لتا نے بتایا کہ بیٹی ونیش کو جب وزیر اعظم کے ساتھ دیکھا تھا تو بہت خوشی ہوئی تھی۔ پھر وہ افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’ونیش کو بیٹیوں کو انصاف دلانے کے لیے جو جنگ لڑنی پڑ رہی ہے وہ تکلیف دہ ہے۔ جب بیٹی نے میڈل جیتے تو پورے ملک میں خوشیاں منائی گئی تھیں، اور آج افسوس ہوتا ہے جب اس کو میڈل واپس کرنے پڑ رہے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’ڈبلیو ایف آئی معاملے میں بڑے پہلوان سڑکوں پر آئے، اور اب ایسا دن دیکھنا پڑ رہا ہے جب ایوارڈ واپس کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے اور بیٹیوں کے لیے انصاف یقینی بنانا چاہیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;