[]
حیدرآباد: تلنگانہ بھر میں مسلسل دوسرے دن لگاتار بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کے بعد کسانوں کے چہروں پر مسکراہٹ آگئی ہے جو جو اس سیزن میں اب تک کم بارش سے پریشان تھے۔
تاہم لگاتار بارش کی وجہ سے ریاست کے کئی حصوں میں معمول کی زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ سرکاری مشینری، اگلے چند دنوں میں مزید بھاری بارشوں کی پیشین گوئی کے پیش نظر صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔
تلنگانہ میں ماہ جون کے دوران 50 فیصد تک کم بارش درج کی گئی تھی جس کے نتیجے میں زرعی سرگرمیوں جیسے تخم ریزی کے آغاز میں تاخیر ہوئی تھی۔ تاہم تازہ بارشوں سے صورتحال میں کافی بہتری آنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات، حیدرآباد کا کہنا ہے کہ جمعہ کی صبح تک تلنگانہ میں زیادہ تر مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش یا گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔
مزید برآں، عادل آباد، کومرم بھیم آصف آباد، منچریال، راجنا سرسلہ اور دیگر اضلاع میں اگلے 48 گھنٹوں کے دوران کچھ مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
اس دوران حیدرآباد اور آس پاس کے علاقوں میں ہلکی سے اوسط بارش وقفہ وقفہ سے ہوتی رہے گی جس کے دوران بعض اوقات تیز اور شدید بارش کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
تلنگانہ بھر میں جنوب مغربی مانسون پوری طرح سرگرم ہونے کی وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سدی پیٹ اور بھدرادری کوتہ گوڑم اضلاع میں کئی مقامات پر بھاری سے بہت بھاری بارش ہوئی۔
عادل آباد اور ملگ اضلاع میں چند مقامات پر اور کاماریڈی، نرمل، نظام آباد، ورنگل اور دیگر اضلاع میں کچھ مقامات پر موسلادھار بارش ہوئی۔
شدید بارشوں کے پیش نظر بلدی نظم و نسق کے وزیر کے ٹی راما راؤ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ حیدرآباد میں آئندہ دو تین دنوں تک زبردست بارش کی صورت میں صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار رہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ لوگوں کی زندگیوں کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ بھدرادری کوتہ گوڑم ضلع میں کلکٹر پرینکا الا نے نشیبی علاقوں کا دورہ کیا اور حکام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات دیں۔
کالیشورم پروجیکٹ اور اندراوتی اور تالی پیرو ندیوں کے سیلابی پانی کے ساتھ بھدراچلم شہر میں گوداوری ندی میں پانی کی سطح آج رات تک 35 فٹ کو عبور کرسکتی ہے۔
کالیشورم پروجیکٹ سے 2.35 لاکھ کیوسک اور اندراوتی سے 2.15 لاکھ کیوسک پانی چھوڑنے کی وجہ سے تالی پیرو ندی میں پانی کا بہاؤ 5.3 لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔
تالی پیرو پروجیکٹ سے تقریباً 60,000 کیوسک اضافی پانی چھوڑا گیا۔ نشیبی علاقوں کے لوگوں سے الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔ اسی دوران متحدہ عادل آباد ضلع میں مسلسل بارش نے متعدد موسمی آبشاروں میں نئی جان ڈال دی ہے اور وہ پوری آب و تاب کے ساتھ رواں ہیں۔