[]
نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سے اپنے جائز مطالبات کے لیے آواز اٹھانے کے معاملے پر ارکان پارلیمنٹ کو معطل کرکے مودی حکومت نے ثابت کردیا ہے کہ وہ خود مختارہوکرسنگل پارٹی کی حکومت چلانا چاہتی ہے۔
کھڑگے نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ 141 ممبران پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ سے معطل کر دیا گیا ہے کیونکہ وہ وزیر داخلہ امت شاہ سے سیکورٹی کی سنگین خلاف ورزی پر بیان چاہتے تھے۔ دراندازوں کو پارلیمنٹ میں گھسنے میں مدد دینے والے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سے اب تک کوئی انکوائری نہیں ہوئی تو یہ کیسی تحقیقات ہے؟
کھرگے نے کہا، ‘پارلیمانی سیکورٹی کے ذمہ دار سینئر افسران کو جوابدہ کیوں نہیں بنایا گیا؟ درانداز مہینوں سے منصوبہ بندی کر رہے تھے لہٰذا حکومت بتائے کہ اس بڑی انٹیلی جنس ناکامی کا ذمہ دار کون ہے۔ “پارلیمنٹ کی کثیرالجہتی سیکورٹی کو دیکھتے ہوئے، دو درانداز اپنے جوتوں میں پیلے گیس کنستروں کو چھپا کر عمارت میں داخل ہو کر جمہوریت کے مقدس مقام تک کیسے پہنچ گئے؟”
انہوں نے کہا، ‘وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی ملک میں ‘سنگل پارٹی رول’ قائم کرنا چاہتی ہے۔ وہ ‘ایک اکیلا’ کی بات کرتے ہیں جو جمہوریت کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ کومعطل کر کے انہوں نے یہی کیا ہے۔
اس شرمناک سیکورٹی کوتاہی پر اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد کو سزا دینے کے بجائے انہوں نے ارکان پارلیمنٹ کے جمہوری حقوق چھین لیے اور اس طرح احتساب سے بچ گئے۔