[]
واضح رہے کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل متیش امین نے پہلے کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ جانچ افسر نے اس سال 18 ستمبر کو ایک سیشن عدالت کو مطلع کیا تھا کہ پل منہدم ہونے کی جانچ کے سبھی پہلوؤں اور خصوصیات کو احاطہ کیا گیا تھا اور کچھ بھی نہیں چھوڑا گیا تھا۔ ضمانت کے لیے دلیل دیتے ہوئے جئے سکھ پٹیل کے وکیل نروپم ناناوٹی نے عدالت سے کہا تھا کہ پل مینجمنٹ اور رکھ رکھاؤ اوریوا گروپ کے لیے فائدہ کمانے والا نظام نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اوریوا گروپ کے ملازمین نے چھٹی کا دن ہونے کے سبب لوگوں کی بھیڑ کو پل پر آنے کی اجازت دی۔ دوسری طرف جئے سکھ پٹیل کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے متاثرین کے وکیل راہل شرما نے کہا کہ ملزم کے ضمانت پر چھوٹنے کی حالت میں گواہوں کے ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہونے کا امکان ہے۔