[]
قطر کی نئی سفارتی کوششیں ایسے وقت میں کی جا رہی ہیں جب حماس کے ذریعہ پکڑے گئے تین اسرائیلی فوجیوں کو غلطی سے اسرائیلی فوج نے ہی ہلاک کر دیا۔ اس افسوسناک حادثہ نے اسرائیلیوں کے درمیان تنازعہ کو جنم دیا اور بقیہ 129 یرغمالوں کو رِہا کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت پر دباؤ تیز ہو گیا۔ اس درمیان جنگ زدہ علاقہ کے حکمراں حماس نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی نئی بات چیت میں شامل ہونے سے اس وقت تک انکار کر دیا ہے، جب تک کہ غزہ پر اسرائیلی حملہ ختم نہیں ہو جاتا۔ شنہوا کو بھیجے گئے ایک بیان میں شورش پسند گروپ حماس نے کہا کہ ’’ہم نے سبھی ثالثوں کو اپنی حالت سے مطلع کرا دیا ہے کہ جب تک غزہ میں اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہو جاتی، ہم کسی بھی تجویز پر اپنا دماغ نہیں کھولیں گے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ غزہ میں حالات فکر انگیز بنے ہوئے ہیں۔ روزانہ معصوم شہریوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں اور شہر تیزی کے ساتھ قبرستان میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔ بڑی تعداد میں بچے، جوان اور بوڑھے بھوک سے تڑپ رہے ہیں۔ انھیں ضروری سہولیات بھی میسر نہیں ہیں۔