میسورو ایرپورٹ کو ٹیپوسلطان سے موسوم کرنے کی تجویز پرتنازعہ

[]

بنگلورو: ٹیپو سلطان ایک بار پھر کرناٹک میں کانگریس بمقابلہ بی جے پی لفظی جنگ کا موضوع بن گئے ہیں۔ حکمرا ں جماعت کے ایک رکن اسمبلی نے میسورو ایرپورٹ کو (جسے مندا کلی ایرپورٹ بھی کہاجاتاہے)‘ 18ویں صدی کے حکمراں سے موسوم کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔

ہبالی۔ دھارواڑ (ایسٹ) کے رکن اسمبلی پرساد ابایا نے ایرپورٹس کے ناموں کی تبدیلی پر مباحث کے دوران کہا ”میں میسورو ایرپورٹ کو ٹیپو سلطان ایرپورٹ سے موسوم کرنے کی تجویز پیش کرتاہوں“۔

ان کے اس مطالبہ پر اپوزیشن بی جے پی نے احتجاج شروع کردیا۔ اس نے شیر میسور کا اپنے رہنما وی ڈی ساورکرکے ساتھ مقابلہ شروع کردیا۔ واضح رہے کہ مئی میں منعقدہ انتخابات میں بی جے پی کو شکست اٹھانی پڑی تھی اور اس نے ریاست کی 224 کے منجملہ صرف 66 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

ٹیپو سلطان جن کے بارے میں مورخین کامانناہے کہ وہ ہندوستان میں انگریزوں کی حکومت کے کٹر مخالف تھے۔ان سے متعلق تنازعہ 2016 میں شروع ہوا تھا۔

اس وقت کی سدارامیا زیر قیادت کانگریس حکومت نے 10نومبر کو ان کا یوم پیدائش منانا شروع کیاتھا۔ اس وقت سے بی جے پی اور دائیں بازو کی ہندو تنظیمیں کرناٹک اور پڑوسی ریاست مہاراشٹرا میں رائے دہندوں کو تقسیم کرنے ٹیپو سلطان کے نام کا استعمال کرتی رہتی ہیں۔

جون میں بعض ہندو تنظیموں نے شیر میسور اور مغل شہنشاہ اورنگ زیب کے بارے میں سوشیل میڈیا پر چند پوسٹس پر پر تشدد احتجاج کیاتھا۔ 2023 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی کے ریاستی صدر نلین کتیل نے اس موضوع پر رائے دہندوں میں پھوٹ ڈالنے کی بھر پور کوشش کی تھی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *